صاحب نے چوہدرى بھورے خاں کو سخت جواب دىا۔ اب بقىہ خط
عرض:احقر کا تبادلہ جناب والا کى دعا کى برکت سے گوڑگاؤں ہوگىا ہے ۔ انشاء اﷲ دو چار ىوم مىں گوڑ گاؤں پہنچ جاوے گا۔ گھر سے خط آىا ہے سمعاً کو کچھ نسوانى تکلىف ہوگئى ہے اس کے علاج کے لئے رىواڑى آوىں گى۔ احقر نے لکھ دىا ہے فوراً چلى جاؤ۔ احقر نے ىہ لکھ دىا اىک دو وقت ىا جب حضرت والا اجازت دے دىں کھانا وغىرہ کا انتظام کرنے کى اجازت دے دىں۔
جواب: اجازت دىنے مىں مىرا کىا حرج ہے چشم ما روشن دل ما شاد۔
عرض: صغرًا نے لکھا ہے وہ ہمشىرہ فرىدہ خاتون سے قران شرىف صحىح کرنا چاہتى ہىں ۔ اگر آپ اجازت دے دىں تو وہ اىک دو ماہ رىواڑى ٹھہر کر قرآن شرىف بہشتى زىور، مناجات مقبول کم از کم اىک اىک بار پڑھ لے۔ برائے مہربانى اس کو اجازت دے دىں۔
جواب: اجازت ہے۔
مبلغ پندرہ روپىہ منى آرڈر احقر نے اىک اور صاحب سے کراىا۔ اس مىں سے پانچ روپىہ عباس کے خرچہ کے تھے، دس روپىہ دىوار کے محمد عباس کو کپڑے ىا اور کچھ ضرورت ہو تو بنوا دىں۔
جواب: ہاں سب کو ٹھکانے لگا دىا ہے۔