حضرت مولانا کا خط بڑى مشکل سے پڑھا گىا، پھربھى اىک دو جگہ سمجھ مىں نہ آسکى ان کو چھوڑ دىا گىا۔ خط کا فوٹو ساتھ منسلک کر دىا گىا۔
ىہ خط در اصل والد صاحب کے خط کا جواب ہے۔ ىہ جواب دعوت الحق کے لىٹر پىڈ پر اور خط خود حضرت شاہ ابرار الحق صاحب کے ہاتھ کا تحرىر کردہ ہے۔ اس خط کى تارىخ ۸/رمضان المبارک ۱۴۰۷ھ بمطابق ۷/مئى 1987ء
خط کا مضمون
مکرم ومحترم جناب حاجى عبد المجىد صاحب
سابق ناظم خىر المدارس ملتان دامت برکاتہم
السلام علىکم ورحمۃ اﷲوبرکاتہ!
گرامى نامہ سے مشرف فرما کر بہت مسرور کىا۔ آپ نے اس ناکارہ کے ساتھ........فرماتے تھے اس سے بڑى تقوىت ملى۔ نىز گزارش ہے آپ کے ساتھ وقت جوگزار ان اوقات مىں اس ناکارہ کے سفر مىں جوبات حضرت اقدس حکىم الامت مجدد الملت مولانا تھانوىؒ کى تعلىمات کے خلاف محسوس ہوئى ہو ىا کھٹکى ہو اس سے ضرور مطلع فرمائىں۔ جى تو مىرا چاہتا تھا کہ آپ کى خدمت صحبت مىں دىر تک رہنا ہو تاکہ حضرت والا کى تعلىمات (خط کا مضمون اس سے زىادہ نہىں پڑھا جاسکا)