کمرے مىں تشرىف لائے وہاں کافى دىر مراقبہ کىا پھر مسجد مىں نماز عصر پڑھى اور لمبى دعا مانگى۔ اب خىال آتا ہے کہ اس دعا مىں مىرے لئے بھى ضرور کچھ حصہ ہوگا۔
اب معلوم ہوتا ہے کہ والد صاحب بہت صاحب نسبت تھے لىکن اپنے آپ کو اىسا مٹا رکھا تھا کہ دىکھنے والا ان کو بہت ہى اىک معمولى آدمى خىال کرتا تھا۔ وہاں سے خانىوال تشرىف لائے اور پھر کچھ دن کسوال مىں قىام رہا۔ کسوال چک نمبر ۴ کے مولوى محمد اسحاق صاحب مىرے اور بھائى ناظم کے قرآن کے ابتدائى استاد ہىں۔ بھائى ناظم کسوال چک نمبر ۴ کے سکول مىں بھى پڑھتے اس لئے انہوں نے کچھ سپارہ پہلے خانىوال مىں قرآن مجىد کے پڑھے ہوئے تھے۔ احقر نے نورانى قاعدہ شروع کىا۔ ىا سکول مىں جو دىنىات ىا قرآن کى سورتىں جوپڑھائى جاتى ہىں وہ ىاد تھىں۔ وىلىج اىڈ کے محکمہ مىں والد صاحب کى ترقى ہوئى اور وہ ڈوىلپمنٹ آفىسر بن گئے۔ والد صاحب نے اپنا مرکزى ہىڈ کوارٹر خانىوال بناىا لىکن اس بات کا امکان تھا کہ ىہ محکمہ حکومت ختم کر دے گى۔ والد صاحب اپنے پرانے محکمہ مىں چلے جائىں گے۔
احقر عبد الدىان کا خىر المدارس داخلہ
حضرت والد صاحب اىک دن احقر کو لے کر ملتان تشرىف لائے۔ عصر کى اذان مىں تقرىباً آدھا گھنٹہ باقى تھا۔ حضرت مولانا خىر محمد صاحب کى خدمت مىں حاضرى دى۔ والد صاحب کے ساتھ ان کا تعلق تھانہ بھون کى وجہ سے بہت