ہے۔چنانچہ اول سے ماں باپ مىں رہتا ہے اور ان کو ماں باپ سمجھتا ہے۔ تو اگر بعد مىں کوئى شک ڈالے خواہ کتنے ہى لوگ شک ڈالنے والے ہوں تو کبھى شک نہ ہوگا۔ ىہ بچپن کے خىال کى پختگى ہے۔ بچپن کا علم اىسا پختہ ہوتا ہے کبھى نکلتا ہى نہىں الّا ما شاء اﷲ۔ (حسن العزىز جلد سوم ص120)
ارشاد حضرت والد صاحب
جب وقت آجائے گا اىک منٹ کى مہلت نہىں ملے گى، اىک دفعہ سبحان کہنے کا اتنا ثواب ہے زمىن آسمان کا خلا اس سے بھر جاتا ہے۔ لىکن جب موت آئى تو نہ سبحان اﷲ کہنے کى مہلت ، نہ اﷲاکبر کہنے کى مہلت، نہ الحمدﷲکہنے کى مہلت مل سکتى ہے۔ اب کچھ بھى نہىں کہہ سکتا۔ اس کے عمل کا وقت ختم ہوجائے گا اسى لئے کہا گىا اولاد کو اچھى تربىت دو تاکہ تمہارے مرنے کے بعد وہ تمہارے لئے صدقہ جارىہ ہو اور تمہارے لئےاىصالِ ثواب کرىں، اس کا ثواب تمہىں ملے گا۔
مىرے لڑکے جو حافظ ہىں وہ ہر روز اىک سپارہ پڑھىں مہىنے مىں تىن قرآن ہوجائىں گے۔ اور جو لڑکا لڑکى رشتے دار ان سے مىں کہتا ہوں زىادہ نہىں تو تىن دفعہ ”قُل ھو اﷲاحد“ پڑھ کر بخش دىا کرىں۔اور جب ىاد آجائے تو دعا کر دىا کرىں اس سے مجھ کو فائدہ پہنچے گا اور مىں خوش ہوں گا، تمہىں بھى اﷲ تعالىٰ اجر دىں گے۔ ىہ نہىں کہ تم بے کار ہوجاؤ گے، دىکھئے روزہ افطار کا مسئلہ ہے۔ اگر کوئى کسى روزے دار کو افطار کرا دے تو اس سے روز ے والے کا