ہے۔ جب کہ اﷲکے احکام کے مطابق اس وقت کو گزارىں گےتووہ عبادت ہوگا ۔ اگر اس وقت کو اپنى مرضى کے مطابق گزارىں گے تو وہ وقت بھى عبادت نہىں رہے گا۔اس کواﷲ کى مرضى کے مطابق گزارىں۔
ہر کام مىں اﷲتعالىٰ کى رضا مد نظر رکھے
ىہ سوچىں جو کام مىں اس وقت کر رہا ہوں وہ اﷲکى مرضى کے مطابق ہے ىا نہىں؟ کہىں جانا ہے ،بازار سے سودا لانا ہے، بازار مىں کسى سے بات کرنى ہے، کسى سے ہنسى مذاق کرنا ہے، دن بھر کوئى بات کرے اس مىں ىہ خىال کرے کہ ىہ مىں اﷲکے حکم کے مطابق کر رہا ہوں ىا اپنى مرضى کے مطابق کر رہا ہوں ،اﷲ کے حکم کے مطابق زندگى گزارے۔ عشاء کى نماز پڑھ کر سو گىا اور فجر کى نماز پڑھى تو اس مىں ىہ ہے کہ سارا وقت عبادت مىں گزرے گا۔ اگر عشاء کى نماز کے بعد سىنما مىں چلا گىا وہ گناہ مىں لکھا جائے گا۔ فجر کى نماز تو پڑھ لى اور نماز کے بعد اور خرافات مىں مبتلا ہوا ،گالى گلوچ مىں مبتلا ہوا ىا بازار مىں ادھر ادھر پھرتے رہے ، ىا فضولىات مىں مبتلا ہوا۔بس ىہ اىک چىز ہمىشہ ىاد رکھى جائے کہ اﷲکے حکم کے مطابق زندگى گزارنى ہے تو پھر انشاءاﷲتعالىٰ سارى زندگى عبادات مىں گزرے گى۔ اور اىک ىہ بھى کہ جو انسان ىہاں اﷲتعالىٰ کے حکم کے مطابق رہے گا وہ پرىشان بھى نہ ہوگا۔ کىونکہ اﷲتعالىٰ سب کا خالق ہے، مالک ہے، دىنے والا ہے، روزى وہى دىتا ہے، صحت وہى دىتا ہے۔ جب اس کو ناراض نہ کىا جائے تو انسان آرام ہى آرام مىں ہے۔