رہے ىا اﷲہمارى کنڈى مىں مچھلى جلدى آجائے۔ اخىر مىں والد صاحب ان سے کچھ ناراض ہوگئے تھے وجہ معلوم نہىں۔ لىکن ابا جى ىہ کہا کرتے ہمارے روحانى خاندان مىں اىک دو مرىد اپنے شىخ سے بگڑا کرتے ہىں حاجى فضل الرحمن بھى انہىں مىں سے ہے۔
حاجى فضل الرحمن خان نے جب والد صاحب سے تعلق قائم کىا حضرت بچھراىونىؒ حج کو تشرىف لے گئے تھے۔ اس لئے اس نےابا جى سے تعلق قائم کىا۔ پھر خان صاحب نے ابا جى سے تھانہ بھون جانے کى اجازت چاہى۔ ابا جى نے حضرت بچھراىونىؒ کو خط لکھا جس مىں ان صاحب کا ذکر بھى کىا۔ ىہ خط کافى طوىل ہے اس مىں بڑى ہمشىرہ کا ذکر بھى ہے۔ ىہ خط حصار سے لکھا گىا۔ اس خط کو چھوڑنے کو بھى دل نہىں چاہتا۔
حضرت والد صاحب کا خط
ىہ خط حصار سے والد صاحب نے تحرىر کىا
بخدمت حضرت جناب مولانا صاحب ادام اﷲفىوضہم
السلام علىکم ورحمۃاﷲوبرکاتہ!
جواب حضرت:وعلىکم السلام ورحمۃ اﷲوبرکاتہ
عرض: والا نامہ صادر ہو کر کاشف حالات ہوا۔ بابو حاجى امىد خاں کے متعلق جو باتىں احقر نے اىک صاحب سے کى ہىں وہ صاحب حاجى نمازى ہىں بڑے