لاٹ پادری مرزابشیر الدین محمود کا ایک مضمون جو قادیانی جماعت کے روزنامہ الفضل مورخہ ۹؍اگست ۱۹۵۰ء میں شائع ہوا۔ پھر اسے قادیانی جماعت نے ’’احمدی دوسروں کی اقتداء میں نماز کیوں نہیں پڑھتے‘‘ نامی رسالہ کی شکل میں شائع کیا۔ جناب سلطان احمد خان نے اس کا جواب تحریر کیا۔ ساٹھ سال بعد دوبارہ اس کی اشاعت پر اﷲتعالیٰ کا لاکھوں لاکھ شکر ادا کرتے ہیں۔
ژ… حضرت مولانا محمد اسحق صاحب۔ قاضی القضاۃ ریاست اسلامیہ انب(سرحد) بہت بڑے عالم دین تھے۔ ریاست اسلامیہ انب کے چیف جسٹس تھے۔ ریاست انب میں لاہوری مرزائی رہتے تھے۔ انہوں نے والی ٔ ریاست کے عزیزوں کو قادیانیت کے گرداب میں پھنسانا چاہا۔ مولانا محمد اسحق صاحب نے قادیانیوں کے تانا بانا کو تارعنکبوت کی طرح تارتار کردیا۔ قادیانیت کے خلاف آپ کا یہ معرکہ بیسویں صدی کے ابتدائی ربع میں پیش آیا۔ جیسا کہ مولانا پیر مہر علی شاہ گولڑویؒ کے ایک مکتوب مورخہ ۱۶؍اکتوبر ۱۹۲۴ء سے ظاہر ہے۔ جو اس کتاب میں موجود ہے۔ غرض قادیانی سازشیں تیار کرتے تھے۔ مولانا قاضی محمد اسحق ان سازشوں کو ناکام بناتے رہے۔ قریباً تیس سال قادیانیوں سے ریاست انب میں یہ معرکہ رہا۔ اﷲ رب العزت نے کرم فرمایا۔ مولانا سرخرو ہوئے اور قادیانی روسیاہی کا داغ حسرت لے کر ناکامی ونامرادی سے دوچار ہوئے۔ اکتوبر۱۹۴۰ء میں مولانا نے ’’تذکرۂ حقائق‘‘ کے نام سے یہ کتاب شائع فرمائی۔ جو تمام حالات کا احاطہ کئے ہوئے ہے۔ عرصہ ہوا مولانا قاضی محمد اسرائیل مانسہروی نے اس کتاب کا فوٹوسٹیٹ ارسال کیا تھا۔ اس جلد میں اسے شائع کرنے پر اﷲتعالیٰ کا لاکھوں لاکھ شکر ادا کرتے ہیں کہ اکہترسال بعد دوبارہ شائع کرنے کی توفیق نصیب ہوئی۔ کتاب کا نام ہے:
۱۱/۱… تذکرہ حقائق: