مضمون کی افادی حیثیت کو ملحوظ رکھتے ہوئے ادارہ محمدیہ نے جو میاں حاجی محمد مرحوم امرتسری کی یادگار میں قائم ہوا ہے۔ بغرض تبلیغ واشاعت کتابی صورت میں اس کی طباعت واشاعت کا انتظام کیا ہے۔ اﷲتعالیٰ اس ادارے کو قرآن وحدیث کی تبلیغ واشاعت میں مزید کتب دینیہ شائع کرنے کی توفیق عنایت فرمائے۔ (مؤلف)
بسم اﷲ الرحمن الرحیم!
خاتم النبیینﷺ
’’نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ خاتم النبیین وعلیٰ آلہ واصحابہ اجمعین‘‘
سلسلۂ نبوت حضرت آدم علیہ السلام سے شروع ہوا، اور حضرت محمد مصطفیﷺ پر ختم ہوا۔ حضرت محمد مصطفیﷺ سے پہلے جتنے انبیاء ورسل مبعوث ہوئے۔ ان کی نبوت ورسالت کسی مخصوص قوم یا محدود علاقے کے لئے تھی۔ مگر احمد مجتبیٰﷺ کی رسالت عامہ آپ کی بعثت سے تاقیامت تمام بنی نوع انسان کے لئے مقرر ہوئی۔ فرمایا: ’’یایہا الناس انی رسول اﷲ الیکم جمیعا (اعراف:۱۵۷)‘‘ {لوگو! میں تم سب کے لئے رسول ہوں۔}
’’وما ارسلنک الا رحمۃ للعالمین (الانبیائ:۱۰۷)‘‘ {ہم نے آپ کو تمام جہانوں کے لئے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔}
بنی اسرائیل کے آخری نبی حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے بھی اپنے بعد صرف ایک ہی رسول کی بشارت دی۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’واذ قال عیسیٰ ابن مریم یا بنی اسرائیل انی رسول اﷲ الیکم ومصدقاً لّما بین یدی من التوراۃ ومبشراً برسول یأتی من بعدی اسمہ احمد فلما جاء ہم بالبینات قالوا ہذا سحر مبین (صف:۶)‘‘ {جب حضرت عیسیٰ بن مریم علیہ السلام نے فرمایا۔ اے بنی اسرائیل! بے شک میں تمہاری طرف اﷲ کا رسول ہوں اور تصدیق کرنے والا ہوں تورات کی اور خوش خبری دیتا ہوں ایک عظیم الشان رسول کی جو میرے بعد آئے گا۔ اس کا نام احمد ہوگا۔ پس جب آگیا وہ رسول، ساتھ دلائل کے تو کہا انہوں نے یہ تو ظاہر جادو ہے۔}