اس کے متعلق اتنی گذارش کافی ہے کہ شراب اور زنا کے ساتھ ساتھ ان میں سے بھی اکثر چیزیں بند کرنی پڑیں گی اور بعض کی شکل بدلنی پڑے گی۔ ہمیں امید ہے کہ جب وقت آنے پر ہمارے ملک کی پارلیمنٹ یہ قوانین بنائے گی تو ان کی خلاف ورزی کرنے والوں کو ہماری عدالتیں اسی طرح سزائیں دیں گی۔ جس طرح انگریزی دور کے قوانین کی خلاف ورزی پر دیتی رہی ہیں۔ یہ تو وہ حوادث ہیں جو پیش آنے سے پہلے چاہے کتنے ہی ہولناک ہوں۔ مگر جب پیش آجاتے ہیں تو ہر ایک کو ان سے موافقت کرنی ہی پڑتی ہے۱؎۔
مسلمان سپاہی کے فرائض
دوسرا حادثہ جو اسلامی ریاست میں رونما ہوگا۔ وہ مولانا ابوالحسنات صاحب کی شہادت کے مطابق یہ ہوگا: ’’فوجی سپاہی یا پولیس کے سپاہی کو یہ حق ہوگا کہ مذہبی بنیاد پر اپنے افسران بالا کے احکام کی نافرمانی کر دے۔‘‘ (رپورٹ ص۲۳۰)
مولانا ابوالحسنات کی شہادت جس سے یہ نتیجہ اخذ کیاگیا ہے۔ حسب ذیل ہے: ’’میں یہ عقیدہ رکھتا ہوں کہ اگر ایک پولیس کے سپاہی کو کوئی ایسا کام کرنے کا حکم دیا جائے۔ جسے ہم اپنے مذہب کے خلاف سمجھتے ہیں تو اس سپاہی کا یہ فرض ہے کہ حکم دینے والے اقتدار کی فرمانبرداری نہ کرے۔ یہی میرا جواب اس صورت میں بھی ہوگا۔ اگر پولیس کی جگہ فوج کا لفظ رکھ دیا جائے۔‘‘
سوال… آپ نے کل کہا تھا کہ اگر ایک پولیس یا فوج کے سپاہی سے حکام بالا کوئی ایسا کام لینا چاہیں۔ جسے آپ مذہب کے خلاف سمجھتے ہیں تو اس سپاہی کا یہ فرض ہوگا کہ ان کے احکام کی خلاف ورزی کرے۔ کیا آپ اس سپاہی کو یہ حق دیں گے کہ وہ خود ہی یہ فیصلہ کرے کہ جو حکم اسے حکام بالا کی طرف سے دیا جارہا ہے۔ وہ مذہب کے خلاف ہے؟
جواب… یقینا۔
سوال… فرض کیجئے! پاکستان اور ایک دوسرے مسلمان ملک میں جنگ چھڑ جاتی ہے۔ سپاہی یہ خیال کرتا ہے کہ پاکستان حق پر نہیں ہے اور دوسرے ملک کے سپاہی کو گولی مارنا مذہب کے خلاف ہے۔ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ کمانڈنگ آفیسر کا حکم نہ ماننے میں وہ حق بجانب ہوگا؟
۱؎ واضح رہے کہ تفریحات اور آرٹ (اس لفظ کو مروجہ محدود اور گندے مفہوم سے ہٹا کر لیں تو) کے دائرے میں ’’حلال‘‘ کا میدان بھی خاصا وسیع ہے۔ بلکہ فوٹو اور تصویر اور فلم بھی واقعی تمدنی ضروریات اور اعلیٰ مقاصد کی تعلیم کے سلسلے میں استعمال ہوتے رہیں گے۔