والے (مکتوبات احمدیہ نمبر۴ ج۳ ص۲۳،۱۵، فتح مسیح ص۱۲، خزائن ج۹ ص۳۸۷) عیسیٰ کجااست تابنہد پا بمنبرم۔ یعنی عیسیٰ کا رتبہ کیا ہے جو میرے ممبر پر قدم تو رکھے۔ (ازالہ خورد ج۱ ص۱۵۸، خزائن ج۳ ص۱۸۰) ابن مریم کے ذکر کو چھوڑو اسی سے بہتر غلام احمد قادیانی ہے۔ (دافع البلاء ص۲۰، خزائن ج۱۸ ص۲۴۰) مگر تعجب ہے کہ عیسائی لوگ کیوں متعہ کا ذکر کرتے ہیں۔ جو صرف ایک نکاح موقت ہے اور اپنے یسوع مسیح کے چال چلن کو نہیں دیکھتے۔ وہ ایسی جوان عورتوں پر نظر ڈالتا جن پر نظر ڈالنا اس کو درست نہ تھا۔ (فتح مسیح ص۷۵، خزائن ج۹ ص۴۵۰) اور یہ کہنا بالکل بے سود ہے کہ مرزاقادیانی نے یہ سب عیسائیوں کے یسوع کو کہا ہے جو مسیح کا غیر تھا۔ کیونکہ مرزاقادیانی نے تسلیم کیا ہے کہ مسیح اور یسوع ایک ہیں۔ لکھتے ہیں کہ دوسرے مسیح ابن مریم جن کو عیسیٰ اور یسوع بھی کہتے ہیں۔ (توضیح المرام ص۳، خزائن ج۳ ص۵۲) اور عیسائیوں کی حضورعلیہ السلام کے حق میں گستاخی کے پیش نظر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے حق میں ہماری گستاخی جائز نہیں۔ کیونکہ ہر دو معزز نبی ورسول ہیں۔ مرزاقادیانی خود لکھتے ہیں کہ بعض جاہل مسلمان حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی نسبت کچھ سخت الفاظ کہہ دیتے ہیں۔ (اشتہار مرزا مندرجہ تبلیغ رسالت، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۵۴۴)
ناظرین کرام! اندازہ لگائیں کیا ایک ایماندار یوں کہہ سکتا ہے ہرگز نہیں۔
(حقیقت الوحی ص۱۵۵، خزائن ج۲۲ ص۱۵۹) پر ہے: ’’اور جب کہ خدا نے اور اس کے رسول نے اور تمام نبیوں نے آخر زمانہ کے مسیح کو اس کے کارناموں کی وجہ سے افضل قرار دیا ہے تو پھر یہ شیطان کا وسوسہ ہے کہ کیوں تم مسیح بن مریم سے اپنے تئیں افضل قرار دیتے ہیں۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۴۸، خزائن ج۲۲ ص۱۵۲) پر ہے: ’’خدا نے اس امت میں مسیح موعود بھیجا۔ جو اس پے مسیح سے اپنی تمام شان میں بڑھ کر ہے۔ مجھے قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ اگر مسیح بن مریم میرے زمانے میں ہوتا تو وہ کام جو میں کر سکتا ہوں وہ ہرگز نہ کرسکتا اور وہ نشان جو مجھ سے ظاہر ہورہے ہیں وہ دکھلا نہ سکتا۔‘‘ (دافع البلاء ص۱۳، خزائن ج۱۸ ص۲۳۳) پر ہے: ’’خدا نے اس امت میں سے مسیح موعود بھیجا۔ جو اس پہلے سے تمام نشانیوں میں بڑھ کر ہے اور اس کا نام غلام احمد رکھا گیا۔‘‘
نشانات صداقت مسیح موعود
(چشمہ معرفت ص۸۲،۸۳، خزائن ج۲۳ ص۹۰،۹۱) پر مرزاقادیانی لکھتے ہیں۔ اس لئے خدا نے تکمیل اس فعل کی جو تمام قومیں ایک قوم کی طرح بن جائیں اور ایک ہی مذہب پر ہو جائیں۔