علامت قرب قیامت ہے۔ (تاج التفاسیر ج۲ ص۱۴۱) ’’وانہ لعلم الساعۃ الضمیر لعیسیٰ علیہ السلام‘‘ یعنی آپ قیامت کی علامت ہیں۔ (شرح فقہ اکبر المعروف بہ شرح ملا علی قاری ص۱۳۶) ’’قبل موتہ ای قبل موت عیسیٰ بعد نزولہ عند قیام الساعۃ فتصیر الملل واحدۃ وھی ملۃ الاسلام الحنیفیۃ‘‘یعنی آپ قیام قیامت سے پہلے زمین پر اتریں گے اور اس وقت سب کا مذہب صرف اسلام ہوگا۔ (کتاب الوجیز ج۴ ص۲۷۸) ’’ای بنزول یعلم قیام الساعۃ‘‘ یعنی آپ کا اترنا قرب قیامت کی علامت ہے۔ (التفسیر الاحمدی ص۶۵۲) ’’وانہ لعلم للساعۃ ہذہ الایۃ التی یفہم منہا ان نزول عیسیٰ یدل علی قرب القیامۃ‘‘ یعنی اس آیت سے مفہوم ہوتا ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام کا اترنا علامت قرب قیامت ہے۔ (سراج المنیر ج۳ ص۵۷۰) ’’لعلم للساعۃ ای نزول سبب للعلم بقرب القیامۃ‘‘ یعنی آپ کا اترنا علم قرب قیامت کے لئے ہے۔ (روح البیان ج۳ ص۵۸۴) ’’وانہ ای ان عیسیٰ علیہ السلام بنزول فی اخرالزمان‘‘ یعنی علامت قرب قیامت ہیںَ اس وجہ سے کہ آپ اخیر زمانہ میں اتریں گے۔ (روح المعانی ج۸ ص۳۶۲) ’’ای انہ بنزولہ شرط من اشراطہا‘‘ یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا اترنا علامت قیامت ہے۔ (عرائس البیان ج۲ ص۳۶۲) ’’وذالک کان نزولہ من اشراط الساعۃ‘‘ یعنی آپ کا اترنا قیامت کی شرطوں سے ہے۔
آنحضرتﷺ اور مسیح علیہ السلام کی حیات جسدی
۱… (کنزالعمال ج۷ ص۲۶۸، منتخب کنزالعمال ج۶ ص۵۶، حجج الکرامۃ ص۴۲۳) پر ہے۔ ’’قال ابن عباسؓ قال رسول اﷲﷺ فعند ذالک ینزل اخی عیسیٰ ابن مریم من السماء علی جبل افیق اماماً عارباً وحکماً عادلاً علیہ برنس لہ مربوع الخلق اصلت سبط الشعر بیدہ حربۃ یقتل الدجال یضع الحرب اوزارھا فکان السلم۰ فیلقی الرجل الاسد فلا یہیجہ ویاخذ الحیۃ فلا تضرہ وتنبت الارض کنباتہا علی عہد اٰدم ویؤمن بہ اہل الارض ویکون الناس اہل ملۃ واحدۃ‘‘ {یعنی عبداﷲ بن عباسؓ ارشاد فرماتے ہیں کہ فرمایا آنحضرتﷺ نے کہ پس اس وقت میرے بھائی حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان سے جبل اقیق پر نازل ہوںگے اور آپ امام ہادی حاکم عادل ہوںگے۔ آپ پر ایک چادر ہوگی۔ وسیع الاخلاق مضبوط سیدھے