حصہ سوم
قادیانی مسئلہ کے سلجھانے میں رپورٹ نے کیا حصہ لیا ہے؟
اپنے تبصرے کے اس حصے میں ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ وہ اصل قضیہ، جس کی وجہ سے ملک میں اتنے بڑے ہنگاموں تک نوبت پہنچ گئی۔ اس کو سلجھانے میں بھی یہ رپورٹ کچھ مدد دیتی ہے؟ یا اس کو گول مول چھوڑ دیا ہے۔ یا اسے اس رپورٹ نے الٹا اور الجھا کر رکھ دیا ہے؟
اس سلسلے میں رپورٹ کا جائزہ لینے سے پہلے اس حقیقت کو ذہن میں تازہ کر لیجئے جو ابھی ابھی اس تبصرے کے حصہ دوم میں آپ دیکھ آئے ہیں۔ اس حصے کے آخری صفحات میں ہم نے خود اس رپورٹ کی اندرونی شہادت سے یہ ثابت کیا ہے کہ اس میں سارے قضیے کو محض قادیانی مسلم قضیے کی حیثیت سے دیکھا ہی نہیں گیا۔ بلکہ اسے اس نظریاتی کشمکش کے ایک جز کی حیثیت سے دیکھا گیا ہے۔ جو پاکستان میں اسلامی ریاست چاہنے والوں اور نہ چاہنے والوں کے درمیان برپا ہے اور چونکہ اس کشمکش میں رپورٹ کے استدلال کا رجحان قطعیت ہی کے ساتھ نہیں، شدت کے ساتھ بھی پہلے گروہ کے خلاف ہے۔ اس لئے قادیانی مسلم قضیے کے بارے میں رپورٹ کا انداز قدرتی طور پر اس کے اس رجحان سے متأثر ہوا ہے اور ہونا چاہئے تھا۔
اس بات کو نگاہ میں رکھ کر اب ذرا دیکھئے کہ خود اس رپورٹ کی روسے قادیانی مسئلے کے بارے میں کیا کیا واقعات اور حقائق عدالت کے سامنے آئے ہیں۔
قادیانی مسلم اختلافات
اوّلین چیز قادیانی مسلم اختلافات ہیں۔ جن کے بارے میں حسب ذیل باتیں رپورٹ میں یا تو تسلیم کی گئی ہیں۔ یا کم ازکم امر واقعہ کے طور پر ان کا ذکر کیاگیا ہے۔
الف… عدالت مانتی ہے کہ جو لوگ مرزاغلام احمد قادیانی کو نبی نہیں مانتے وہ قادیانیوں کے نزدیک کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں اور اس معاملہ میں انجمن احمدیہ ربوہ کی تازہ تاویلات سے فی الواقع پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔ (رپورٹ ص۱۹۹)
ب… وہ یہ بھی مانتی ہے کہ غیرقادیانیوں کی نماز جنازہ نہ پڑھنے کے معاملہ میں قادیانیوں کی تازہ تاویل کے باوجود ان کی سابق پوزیشن برقرار ہے۔ یعنی یہ کہ ایک غیرقادیانی چونکہ کافر ہے۔ اس لئے اس کی نماز جنازہ نہیں پڑھی جا سکتی۔ (رپورٹ ص۱۹۹)
ج… عدالت اس معاملے میں کوئی واضح فیصلہ نہیں دیتی کہ قادیانیوں کا