اور دجال قتل کر ڈالیں گے۔ اس وقت روئے زمین پر کوئی یہودی بھی ایسا نہیں رہے گا جو ان پر ایمان نہ لائے۔}
شیخ محی الدین ابن عربیؒ فرماتے ہیں: ’’لا خلاف انہ ینزل فی اٰخر الزمان حکماً مقسطاً عدلا بشر عنا لا بشرع اٰخر ولا بشرعہ (فتوحات مکیہ ج۲ باب۷۳ ص۳)‘‘ {اسمیں کوئی اختلاف نہیں کہ عیسیٰ (علیہ السلام) آخری زمانے میں حاکم عادل ہوکر نازل ہوںگے اور ہماری شریعت پر عمل کریں گے۔ کسی دوسری شریعت پر عمل نہیں کریں گے۔}
مرزاقادیانی اور نزول عیسیٰ علیہ السلام
’’اور یہ بات پوشیدہ نہیں کہ مسیح ابن مریم کے آنے کی پیش گوئی ایک اوّل درجے کی پیش گوئی ہے۔ جس کو سب نے بالاتفاق قبول کر لیا ہے اور جس قدر صحاح میں پیش گوئیاں لکھی گئی ہیں۔ کوئی پیش گوئی اس کے ہم پہلو اور ہم وزن ثابت نہیں۔ تواتر کا اوّل درجہ اس کو حاصل ہے۔ انجیل بھی اس کی مصدق ہے۔ اب اس قدر ثبوت پر پانی پھیرنا اور یہ کہنا کہ یہ تمام حدیثیں موضوع ہیں۔ درحقیقت ان لوگوں کا کام ہے۔ جن کو اﷲتعالیٰ نے بصیرت دینی اور حق شناسی سے کچھ بھی حصہ نہیں دیا۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۵۵۷، خزائن ج۳ ص۴۰۰)
’’واضح ہو کہ اس امر سے دنیا میں کسی کو بھی انکار نہیں کہ احادیث میں مسیح موعود کی کھلی کھلی پیش گوئی موجود ہے۔ بلکہ تقریباً تمام مسلمانوں کا اس بات پر اتفاق ہے کہ احادیث کی رو سے ضرور ایک شخص آنے والا ہے۔ جس کا نام عیسیٰ بن مریم ہوگا اور یہ پیش گوئی بخاری اور مسلم اور ترمذی وغیرہ کتب حدیث میں اس کثرت سے پائی جاتی ہے۔ جو ایک منصف مزاج کی تسلی کے لئے کافی ہے۔‘‘ (شہادت القرآن ص۲، خزائن ج۶ ص۲۹۸)
’’ھو الذی ارسل رسولہ بالہدی‘‘ یہ آیت جسمانی اور سیاست ملکی کے طور پر حضرت مسیح کے حق میں پیش گوئی ہے اور جس دین اسلام کے غلبہ کاملہ کا وعدہ کیاگیا ہے۔ وہ مسیح کے ذریعے ظہور میں آئے گا۔ مسیح موعود دوبارہ اس دنیا میں تشریف لائیں گے۔ ان کے ہاتھ سے اسلام جمیع آفاق میں پھیل جائے گا۔ (ملخص براہین احمدیہ ص۴۹۸تا۴۹۹، خزائن ج۱ ص۵۹۳)
براہین احمدیہ وہ کتاب ہے جو بقول مرزاقادیانی، رسول اﷲﷺ کے دربار میں رجسٹرڈ ہوچکی ہے۔ چنانچہ مرزاقادیانی فرماتے ہیں: ’’خواب میں رسول اﷲﷺ نے اس کا نام قطبی رکھا۔‘‘ (براہین احمدیہ حصہ اوّل ص۲۴۹، خزائن ج۱ ص۲۷۵)