کو حلال سمجھا۔ جو خنزیر کو کھانا ثواب سمجھتی ہے۔ شراب پینا جائز سمجھتی ہے۔ جواء کھیلنا فریضہ سمجھتی ہے اور زنا کرنا جزو ایمان سمجھتی ہے۔
مرزاغلام احمد قادیانی کے الہام، وحی اور پیش گوئیاں
مرزاغلام احمد قادیانی باوجودیکہ پنجابی تھے۔ مگر ان کو جس قدر الہام اور وحی ہوئے وہ عربی، عبرانی، فارسی، اردو، سنسکرت اور انگریزی میں نازل ہوئے۔ حالانکہ سنت اﷲ ہے کہ امام، نبی اور رسول جس قوم میں مبعوث ہوا۔ اسی قوم کی زبان میں اس پر وحی کا نزول ہوا۔
اﷲتعالیٰ فرماتا ہے: ’’وما ارسلنا من رسول الا بلسان قومہ لیبین لہم (ابراہیم:۴)‘‘ {اور ہم نے کوئی رسول نہیں بھیجا۔ مگر اپنی قوم کی زبان میں (اس پر وحی ہوتی ہے) تاکہ انہیں کھول کر بتادے۔}
لیکن مرزاغلام احمد قادیانی ہی کائنات میں ایک ایسا انوکھا نبی ہے جس پراس کی قومی زبان پنجابی میں وحی کا نزول نہیں ہوا۔ بلکہ عربی، فارسی، ہندی، عبرانی اور انگریزی اور دیگر غیرملکی زبانوں میں وحی کانزول ہوا اور بعض دفعہ تو ایسی وحی کا نزول ہوا۔ جس کو یہ مفتری نبی خود بھی نہیں سمجھ سکا۔ بلکہ ہندوؤں اور دیگر انگریزی دان حضرات سے سمجھنے کا محتاج ہوا۔ جو اﷲ تبارک وتعالیٰ پر صریحاً بہتان عظیم ہے کہ اس نے اپنے پیغام ووحی کے لئے ایسے نااہل شخص کا انتخاب کیا جو خود خالق حقیقی کی وحی کو سمجھنے سے بھی قاصر تھا۔
اﷲتعالیٰ فرماتا ہے: ’’اﷲ اعلم حیث یجعل رسالتہ (انعام:۱۲۴)‘‘ {اﷲ خوب جانتا ہے کہ کہاں اپنی رسالت رکھے۔}
پنجابی نبی پر انگریزی الہام کا نزول
یہ الہامات (براہین احمدیہ ص۴۸۰تا۴۸۳، خزائن ج۱ ص۵۷۱تا۵۷۵) پر درج ہیں۔ جن سے صرف تین الہام بطور نمونہ پیش ہیں۔
1- I love you.
2- I am happy.
3- Life of pain.
چونکہ مرزاغلام احمد قادیانی انگریزی کی صرف ایک دو کتب پڑھے تھے۔ اس لئے اتنی ہی انگریزی تعلیم کی استعداد کے مطا بق الہام ووحی وضع کر سکے۔ اگر زیادہ پڑھے ہوتے تو اعلیٰ قسم کے الہامات ووحی وضع کرتے۔