شخص کو اپنا رکن تسلیم کر لے گی اور اس کے ساتھ وہ معاملہ کرے گی جو ایک مسلمان سے کیا جانا چاہئے۔ اس بات کو اگر سمجھ لیا جائے تو معلوم ہو جائے گا کہ مولانا اصلاحی اور دوسرے علماء میں فی الواقع اس مسئلے میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔
ارتداد کی سزا
اس کے بعد عدالت ارتداد کے مسئلے کو لیتی ہے۔ کیونکہ ’’مسلمان کون ہے اور کون نہیں ہے‘‘ کے بعد منطقی طور پر یہ سوال سامنے آتا ہے کہ مسلمان کون رہا اور کون نہیں رہا۔ اس سوال پر عدالت نے اپنا پورا زور بیان صرف کیا ہے اور علماء کی وہ خبر لی ہے کہ بایدوشاید۔ اس بحث کے متعدد اجزاء کو ناظرین کی سہولت کے لئے ہم الگ الگ نقل کرتے ہیں۔ تاکہ عدالت کا نقطۂ نظر پوری طرح سمجھ میں آجائے۔ اس کے بعد ہم پوری بحث پر تبصرہ کریں گے۔
۱… سب سے پہلے عدالت اس مسئلے کو لیتی ہے کہ مرتد کے واجب القتل ہونے کا فتویٰ جس پر مسٹر ابراہیم علی چشتی۱؎ سمیت تمام علماء کا اتفاق ہے۔ پاکستان میں کیا گل کھلائے گا۔ اگر یہاں علماء میں سے کسی گروہ کی حکومت قائم ہوگئی۔ اوّلین سانحہ قتل تو سرظفر اﷲ خان کا پیش آئے گا۔ اگر انہوں نے اپنے والدین سے قادیانیت میراث میں نہیں پائی ہے۔ پھر اگر مولانا ابوالحسنات یا بریلوی گروہ کے کوئی دوسرے عالم صدر ریاست ہوئے تو وہ سارے دیوبندی اور وہابی قتل کئے جائیں گے۔ جو پیدائشی دیوبندی اور وہابی نہیں ہیں اور اگر مفتی محمد شفیع صدر ہوگئے تو پھر ان بریلویوں کی خیر نہیں جنہوں نے دیوبندیوں کی تکفیر کی۔ اس کے بعد شیعوں کی شامت آئے گی۔کیونکہ علمائے دیوبند کا فتویٰ ہے کہ جو لوگ صدیق اکبرؓ کی صحابیت نہیں مانتے اور حضرت عائشہؓ پر تہمت رکھتے ہیں اور تحریف قرآن کے قائل ہیں۔ وہ سب کافر ہیں اور مسٹر ابراہیم علی چشتی صاحب کا فتویٰ ہے کہ حضرت علیؓ کو نبیﷺ کے ساتھ رسالت میں شریک ماننے کی وجہ سے شیعہ کافر ہیں۔ دوسری طرف شیعوں کے نزدیک تمام سنی کافر ہیں۔ پھر اہل قرآن کے کفر پر تو سب ہی کا اتفاق ہے اور یہی پوزیشن تمام آزاد رائے لوگوں کی بھی ہے۔
’’خالص نتیجہ جو اس سب سے برآمد ہوتا ہے۔ یہ ہے کہ نہ شیعہ مسلمان ہیں نہ سنی، نہ دیوبندی، نہ اہل حدیث، نہ بریلوی اور ایک عقیدے کو چھوڑ کر دوسرا عقیدہ اختیار کرنے سے ایک اسلامی ریاست میں لازماً سزائے موت نافذ ہوکر رہے گی۔ اگر حکومت اس گروہ کے ہاتھ میں ہوئی جس کے نزدیک دوسرا گروہ کافر ہے اور یہ اندازہ کرنے کے لئے کچھ بہت زیادہ غوروفکر کی
۱؎ جی ہاں یہ بھی علماء دین ومفتیان شرع متین میں شامل ہیں۔