اور اس کو باوجود اتمام حجت کے جھوٹا جانتا ہے جس کے ماننے اور سچا جاننے کے بارے میں خدا اور رسول نے تاکید کی ہے اور پہلے نبیوں کی کتابوں میں بھی تاکید پائی جاتی ہے۔ پس اس لئے کہ وہ خدا اور رسول کے فرمان کا منکر ہے کافر ہے اور اگر غور سے دیکھا جائے تو یہ دونوں قسم کے کفر ایک ہی قسم میں داخل ہیں۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۷۹،خزائن ص۱۸۵ج۲۲)
اسی طرح مرزا محمود اپنی کتاب آئینہ صداقت میں لکھتا ہے:
۳… ’’کل مسلمان جو حضرت مسیح موعود (مرزا قادیانی) کی بیعت میں شامل نہیں ہوئے خواہ انہوں نے حضرت مسیح موعود (مرزا قادیانی) کانام بھی نہیں سنا۔ وہ کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔‘‘ (آئینہ صداقت ص۳۵)
اور اسی طرح مرزا بشیر احمد اپنی کتاب کلمتہ الفصل میں لکھتا ہے:
۴… ’’ہر ایک ایسا شخص جو موسیٰ کو تو مانتا ہے مگر عیسیٰ کو نہیں مانتا یا عیسیٰ کو مانتا ہے مگر محمد کو نہیں مانتا اور یا محمد کو مانتا ہے پر مسیح موعود (مرزا قادیانی) کو نہیں مانتا وہ نہ صرف کافر بلکہ پکا کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہے۔‘‘ (کلمتہ الفصل ص۱۱۰)
قادیانیوں اور دوسرے کافروں میں کیا فرق ہے؟
جو لوگ دین اسلام کے منکر ہیں وہ کافر ہیں۔ جیسے عیسائی، یہودی۔ لیکن قادیانیوں اور عیسائیوں اور یہودیوں کے کفر میں زمین وآسمان کا فرق ہے۔ موجودہ عیسائی خود جھوٹے ہیں۔ مگر ان کے نبی حضرت عیسیٰ علیہ السلام سچے نبی ہیں۔ موجودہ یہودی خود جھوٹے ہیں۔ مگر ان کے نبی حضرت موسیٰ علیہ السلام سچے نبی ہیں۔ جبکہ قادیانی خود بھی جھوٹے ہیں اور ان کا نبی بھی جھوٹا تھا۔ اسلام سچے نبی کے جھوٹے پیروکاروں کے وجود کو تسلیم کرتا ہے۔ لیکن اسلام نہ جھوٹے نبی کو قبول کرتا ہے اور نہ اس کے پیروکاروں کو۔ ایسے لوگوں کی اسلام میں کوئی جگہ نہیں۔ کیونکہ ایسے لوگ زندیق ہیں اور اسلام کو زندیق کا وجود برداشت نہیں۔
(مزید تفصیل کے لئے دیکھئے ’’قادیانیوں اور دوسرے کافروں کے درمیان فرق‘‘ مصنفہ شہیداسلام حضرت مولانا محمدیوسف لدھیانویؒ)
برادران اسلام! نہ صرف یہ کہ خود ان سے بچئے۔ بلکہ اپنے دوسرے بھائیوں کو بھی ان سے بچائیے۔