براہین احمدیہ میں میرا نام ’’محمد‘‘ اور ’’احمد‘‘ رکھا ہے اور مجھے آنحضرتﷺ کا وجود قرار دیا ہے۔ پس اس طور سے آنحضرتﷺ کے خاتم الانبیاء ہونے میں میری نبوت سے کوئی تزلزل نہیں آیا۔ کیونکہ ظل اپنے اصل سے علیحدہ نہیں ہوتا۔‘‘ (ایک غلطی کا ازالہ ص۸، خزائن ص۲۱۲ج۱۸)
۲… ’’اس نبی کریم (ﷺ) کے لئے چاند کے خسوف کا نشان ظاہر ہوا اور میرے لئے چاند اور سورج دونوں کا۔ اب کیا تو انکار کرے گا۔‘‘
(اعجاز احمدی ص۷۱، خزائن ص۱۸۳،ج۱۹)
۳… ’’مگر تم خوب توجہ کرکے سن لو کہ اب اسم محمد کی تجلی ظاہر کرنے کا وقت نہیں۔ یعنی اب جلالی رنگ کی کوئی خدمت باقی نہیں۔ کیونکہ مناسب حد تک وہ جلال ظاہر ہوچکا ہے۔ سورج کی کرنوں کی اب برداشت نہیں۔ اب چاند کی ٹھنڈی روشنی کی ضرورت ہے اور وہ احمد کے رنگ میں ہوکر میں (مرزا قادیانی) ہوں۔‘‘ (اربعین نمبر۴ص۱۴، خزائن ص۴۴۵،۴۴۶ج۱۷)
۴… ’’اور خدا نے مجھ پر اس رسول کریم کا فیض نازل فرمایا اور اس کو کامل بنایا اور اس نبی کریمﷺ کے لطف اور وجود کو میری طرف کھینچا۔ یہاں تک کہ میرا (مرزا قادیانی) وجود اس (آنحضرتﷺ) کا وجود ہوگیا۔ پس وہ جو میری جماعت میں داخل ہوا درحقیقت میرے سردار خیرالمرسلین کے صحابہ میں داخل ہوا اور یہی معنیٰ ’’وآخرین منہم‘‘ کے لفظ کے بھی ہیں۔ جیسا کہ سوچنے والوں پر پوشیدہ نہیں اور جو شخص مجھ میں اور مصطفی میں تفریق کرتا ہے۔ اس نے مجھے نہیں دیکھا ہے اور نہیں پہچانا ہے۔‘‘ (خطبہ الہامیہ ص۱۷۱، خزائن ص۲۵۸ج۱۶)
۵… مرزاقادیانی کا دعویٰ کہ وہ (نعوذ باﷲ) محمد رسول اﷲ ہے۔ چنانچہ وہ لکھتا ہے: ’’محمد رسول اﷲ والذین معہ اشداء علیٰ الکفار‘‘ اس وحی الٰہی میں میرا (مرزاقادیانی) نام محمد رکھا گیا اور رسول بھی۔‘‘ (ایک غلطی کا ازالہ ص۳، خزائن ج۱۸ ص۲۰۷)
۶… امت محمدیہ کی کی تکفی
ر ۱… ’’خدا تعالیٰ نے میرے پر ظاہر کیا ہے کہ ہر ایک شخص جس کو میری دعوت پہنچی ہے اور اس نے مجھے قبول نہیں کیا وہ مسلمان نہیں۔‘‘ (تذکرہ مجموعہ الہامات ص۶۰۷طبع سوم)
۲… ’’کفر دوقسم پر ہے۔ اول یہ کہ ایک شخص اسلام سے ہی انکار کرتا ہے اور آنحضرتﷺ کو خدا کا رسول نہیں مانتا۔ دوم یہ کفر کہ مثلاً وہ مسیح موعود (مرزا قادیانی) کو نہیں مانتا