ہے۔ کہیں بروزی صورت میں نبی بنتا ہے اور لکھتا ہے: ’’مگر بروزی صورت میں میرا نفس درمیان نہیں ہے۔ بلکہ مصطفیٰﷺ ہے۔ اسی لحاظ سے میرا نام محمدؐ اور احمدؐ ہوا۔‘‘
(ایک غلطی کا ازالہ ص۱۲، خزائن ج۱۸ ص۲۱۶)
کہیں لکھتا ہے: ’’میرے پاس فارسی ہونے کے لئے بجز الہام الٰہی کے اور کچھ ثبوت نہیں۔‘‘ (تحفہ گولڑویہ ص۱۸، خزائن ج۱۷ ص۱۱۶)
مزید لکھتا ہے: ’’خاتم الخلفاء جس کا دوسرا نام مسیح موعود ہے۔ چینی الاصل ہوگا۔ یعنی اس کے خاندان کی اصل جڑ چین ہوگی۔‘‘ (چشمہ معرفت ص۳۱۶، خزائن ج۲۳ ص۳۳۰)
پھر لکھا: ’’خدا نے مجھے یہ شرف بخشا ہے کہ میں اسرائیلی بھی ہوں اور فاطمی بھی اور دونوں خونوں سے حصہ رکھتا ہوں۔‘‘ (ایک غلطی کا ازالہ ص۱۲، خزائن ج۱۸ ص۲۱۶)
مذکورہ بالا دعوے ہی مرزاقادیانی کے کذب کا بیّن ثبوت ہیں۔
اے کہ بعد از تو نبوت شد بہر مفہوم شرک
بزم را روشن زنور شمع ایماں کردۂ
(علامہ اقبالؒ)
مرزاقادیانی کی پیش گوئیاں اور اپنے متعلق کذاب ہونے کا فتویٰ
مرزاغلام احمد قادیانی جنہیں بشیر ونذیر ہونے کا دعویٰ ہے۔ ان کی تمام کتب اپنے دعویٰ کے ثبوت میں اپنی اولاد کی ولادت کی پیش گوئیوں سے، اپنی شادیوں اور مخالفین کی موت کی پیش گوئیوں سے بھری پڑی ہیں۔ جن میں سے یہاں صرف دو تین پیش گوئیوں کے جھوٹا ہونے کے متعلق اختصاراً عرض ہے۔ کیونکہ عقلمند کے لئے صرف اشارہ ہی کافی ہوتا ہے۔
محمدی بیگم سے نکاح بحالت کنواری یا بیوہ
اس کے خاوند کی موت کی پیش گوئیاں جو جھوٹی ثابت ہوئیں
۱۸۸۸ء میں پیش گوئی کی کہ اﷲتعالیٰ نے ان پر منکشف فرمایا ہے کہ: ’’مرزااحمد بیگ ولد مرزا گاما بیگ ہوشیار پوری کی دختر کلاں (محمدی بیگم) انجام کار تمہارے نکاح میں آئے گی… باکرہ ہونے کی حالت میں یا بیوہ کر کے اور اس کام کو ضرور پورا کرے گا۔‘‘
(اشتہار مورخہ ۱۰؍جولائی ۱۸۸۸ئ، مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۱۵۸)