کر جاتے ہیں۔ دیکھو تفسیر ابن عباسؓ اموات احیاء کی تفسیر کرتے ہیں۔ اموات اصنام کے ساتھ اور کتب لغت لفظ الٰہ کے متعلق بھی اسی طرح درفشاں ہیں تو کیا یہ سمجھ لینا چاہئے کہ اصنام لفظ النہ کا حقیقی وضعی معنی ہے۔ ہرگز ہرگز نہیں۔ بلکہ معبود مطلق جو وضعی معنی لفظ النہ کا ہے کا ایک فرد ہے اور معنی مستعمل فیہ بہر نہج یہ امر غور سے ملحوظ رکھنے کے قابل ہے کہ وضعی معنی اور ہے اور مستعمل فیہ اور پہلا اصل اور حقیقی معنی ہے۔ دوسرا مستعمل فیہ اور مجازی معنی ہے۔ بعض سادہ لوحوں کو اسی وجہ سے کہ وہ حقیقی اور مجازی اور مستعمل فیہ معنی میں امتیاز نہیں کر سکتے۔ سخت دھوکہ لگ جاتا ہے اوروہ سمجھ جاتے ہیں کہ مجازی اور مستعمل فیہ معنی وہی حقیقی اور اصل وضعی معنی ہے۔
لفظ رفع اور استعمال
رفع کا حقیقی اور وضعی اصلی معنی کسی چیز کا اوپر اٹھالینا ہے۔ (دیکھئے صراح ج۲ ص۱۶) ’’رفع برداشتن وہو خلاف الوضع‘‘ یعنی رفع کا معنی اوپر اٹھانے کسی شئے کا ہے۔ (قاموس ص۵۱۲) ’’رفعہ ضد وضعہ‘‘ یعنی رفع کا معنی کسی چیز کو اوپر اٹھانا ہے۔ جیسا کہ وضع کا معنی کسی چیز کو زمین پر رکھنا ہے۔ (منتہی الارب ص۱۷۶) ’’رفعہ رفعاً بالفتح‘‘ برداشت آزاں خلاف وضعہ یعنی کسی چیز کا اٹھانا پس رفع اجسام میں حقیقی طور پر اوپر کی طرف حرکت اپنی اور انتقال مکانی مراد ہوگی اور رفع معانی میں مناسب مقام پھر اگر کسی دوسرے معنی میں استعمال کیاگیا تو وہ معنی مستعمل فیہ مجازی کہلائے گا۔ جیسے تقریب منزلت وغیرہ اور یہ خیال کہ جس وقت رفع کا صلہ لفظ الیٰ ہو اس وقت رفع کا معنی تقریب اور مرتبہ ہوتا ہے۔ جیسا کہ صراح میں ہے۔ ’’نزدیک گردایندن کس صلتہ الیٰ کسی صلہ اول‘‘ یعنی جب رفع کا صلہ الیٰ ہو تو معنی رفع کا رفع مرتبہ ہوتا ہے اور بالخصوص جب کہ رفع کا فاعل اﷲ تعالیٰ ہو اور مفعول ذی روح چیز ہو اور صلہ لفظ الیٰ ہو تو بغیر رفع رتبی کے اور کوئی معنی متصور ہو ہی نہیں سکتا۔ بلکہ اس وقت اگر لفظ سما کا بھی لفظ رفع کے ساتھ موجود ہو تب بھی معنی رفع منزلت اور مرتبہ کا ہی ہوگا۔ جیسے حدیث شریف میں آیا ہے۔ ’’اذا تواضع العبد رفعہ اﷲ الیٰ السماء السابعۃ‘‘ یعنی جب کوئی بندہ خاکساری کرتا ہے تو اﷲتعالیٰ اس کا ساتویں آسمان تک رفع اور مرتبہ بلند فرماتا ہے محض غلط ہے۔ کیونکہ رفع کا معنی ہر ایسی جگہ میں جہاں اس کا صلہ الیٰ واقع ہو رفع مرتبہ لینا ایک خبط ہے۔ مجمع البحار میں ہے۔
۱… ’’فرفعہ الی یدہ ای رفعہ الی غایۃ طول یدہ لیراہ الناس