کیا مدیر پیغام صلح ایک حدیث پیش کر سکتے ہیں۔ جس میں آنحضرتﷺ کے بعد ظلی وبروزی نبوت کے جاری رہنے کا بیان ہو؟ یا ایک صحابی یا تابعی کا نام لے سکتے ہیں۔ جوآنحضرتﷺ کے بعد کسی قسم کی ظلی وبروزی نبوت کے جریان کا قائل ہو۔ یا کوئی امام ایسا ہوا ہو۔ جو آنحضرتﷺ کے بعد کسی نبوت جاریہ کا معتقد ہو؟
گر زعشقت خبرے ہست بگواے واعظ
ورنہ خاموش کہ این شور وفغان چیزے نیست
اب رہے صوفیائے کرام، ابن عربی وغیرہ ان کی اصطلاح میں مرزائیوں کی طرح نبی دو قسم کے نہیں ہوتے۔ بلکہ ان کے نزدیک جملہ نبی صاحب شریعت ہیں۔ لیکن اتنا فرق کرتے ہیں کہ: ’’بعض کو رسول کہتے ہیں اور بعض کو نبی۔‘‘
رسول وہ جس کو تبلیغ احکام شرعیہ کا حکم ہو۔ اس پر نازل ہوتے ہیں۔
نبی وہ جس پر شریعت تو اترے۔ مگر اس کی تبلیغ کے لئے وہ مامور نہ ہو۔
’’الفرق بینہما ھو ان النبی اذا القی الیہ الروح شیئاً اقتصربہ ذالک النبی علی نفسی خلیہ ویحرم علیہ ان یبلغ غیرہ ثم ان قیل لہ بلغ ما انزل الیک اما لطائفۃ مخصوصۃ السائر الانبیاء اوعامۃ لم یکن ذالک الالمحمد۰ سمی لہذا الوجہ رسولا وان لم یخص فی نفسہ بحکم لا یکون لمن الیہم فھو رسول لا نبی واعنی بہا نبوۃ التشریع التی لا یکون للاولیاء (الیواقیت والجواہر ص۲۵)‘‘
’’نبی وہ ہے جس پر وحی خالص اس کی ذات کے لئے نازل ہو۔ وہ اس کی تبلیغ پر مامور نہ ہو۔ پھر اگر اس کو ایسا حکم دیا ہے کہ اس کی وہ تبلیغ پر مامور ہوا ہے۔ خواہ کسی خاص قوم کی طرف یا تمام دنیا کی طرف تو وہ رسول ہے۔ مگر تمام دنیا کی طرف سوائے محمدﷺ کے اور کوئی نہیں ہوا اور ہم نے جو نبوت تشریعی کا ذکر کیا ہے۔ وہ یہی ہے جو اوپر مذکور ہوئی۔ یہ نبوت اولیاء کے لئے نہیں ہے۔‘‘
’’قد ختم اﷲ تعالیٰ بشرع محمدﷺ جمیع الشرائع ولا رسول بعدہ یشرع الا نبی بعدہ یرسل الیہ بشرع یتعبد بہ فی نفسہ انما یتعبد الناس بشریعۃ الیٰ یوم القیمہ (الیواقیت ج۲ ص۳۷)‘‘