سند نمبر:۱
از پیش گاہ جناب نواب محمد خانی زمان خان صاحب بہادر والئی ریاست انب ضلع ہزارہ، شمالی مغربی صوبہ سرحد۔
مابدولت تصدیق فرماتے ہیں کہ شریعت دستگاہ جناب قاضی القضاۃ، مولانا محمد علی صاحب مرحوم ابتدائے ۱۲۷۰ھ لغایت ۱۳۲۴ھ تک میرے قبلہ گاہ مرحوم کے عہد حکومت میں نہایت حزم واحتیاط غایت تقویٰ ودیانت داری سے معاملات قضاء کو فیصل فرماتے رہے ہیں۔ بعد از وفات جناب ممدوح کے آغاز ۱۳۲۴ھ سے آپ کے خلف الصدق جناب شریعت پناہ قاضی مولوی محمد اسحق صاحب نے مسند قضاء کو رونق بخشی۔ چنانچہ جناب ممدوح نیز ریاست کے دینی ودنیاوی بہبودی کو مدنظر رکھ کر کمال دیانت داری اور تقویٰ سے اپنے فرائض منصبی کو انجام دے رہے ہیں۔ اینجانب تصدیق فرماتے ہیں کہ جناب موصوف نے نہایت بے ریائی اور کمال وفاداری سے معاملات قضاء کو تاحال انجام دیا ہے۔ تاریخ ۱۳۴۰ھ مطابق ۱۹۲۲ئ۔ دستخط: مہر نواب صاحب محمد خان زمانی خان والئی ریاست انب!
سند نمبر:۲
از پیش گاہ جناب میجر سر نواب صاحب بہادر خانی زمان خان والئی ریاست انب۔
مابدولت تصدیق فرماتے ہیں کہ عرصہ مزید سے جناب شریعت پناہ فضیلت دستگاہ حضرت قاضی القضاۃ برادرم مولوی محمد اسحاق صاحب نے جب سے محکمہ قضاء کو رونق بخشی تو تمام تر معاملات اسلامی متعلق دارالقضاء اور دارالافتاء ریاست کو نہایت ہی غور بینی اور انصاف پرستی وغایت ہی دیانتداری اور احتیاط سے انجام دے رہے ہیں۔ تمام تر نقائص ملکی سے اپنے آپ کو یکسو اور مجتنب رکھ کر اپنی ذاتی اور خاندانی شرافت اور علمی لیاقت کے زیر اثر ملکی اور اسلامی خیرخواہی میں عموماً اور خاندان عالیہ اینجانب کی وفاداری میں خصوصاً بہمہ تن مصروف کار رہے ہیں۔ لہٰذا اینجانب نہایت پرزور الفاظ میں اس امر کی تصدیق کر کے جناب ممدوح الصدر کو ایک قابل قدر اور لائق فخر ہستی سمجھ کر اپنی خاص الخاص توجہات سے ریاست میں ہمیشہ کے لئے ان کو ممتاز اور مفخر اور بلند پایہ رہنے کی سند خاص بخشتے ہیں۔ فقط مورخہ ۲۲؍ستمبر ۱۹۳۰ئ۔
دستخط: جناب میجر سرنواب خانی زمان خان صاحب بہادر
(ومہر خاص خود)