ہیں کہ: ’’سمجھنے والے سمجھ لیں کہ ایسا آدمی کس چال وچلن کا ہوسکتا ہے۔‘‘
(ضمیمہ انجام آتھم ص۷، خزائن ج۱۱ ص۲۹۱ حاشیہ)
اہل اسلام دیکھیں کہ یہ شخص ایک اولوالعزم نبی کی نسبت کیسے سخت الزامات لگا رہا ہے اور عوام کو بدگمانی کا موقع دے رہا ہے۔ یہ تمام اقوال ان کے پکے دہریہ ہونے کو ثابت کر رہے ہیں۔ وہ درحقیقت خدا اور رسول کو نہیں مانتے تھے۔ سب میں نہایت عیوب دکھا کر دہریوں کو درپردہ مدد دیتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے مریدوں کے دلوں میں انبیائے کرام کی کوئی وقعت وعظمت نہیں ہے۔ انہیں شریعت محمدیہ سے واسطہ نہیں ہے۔ مگر جس وقت جو کچھ شریعت کے موافق کہہ دیں یا کر گذریں وہ فریب کی غرض سے ہے۔
خواجہ کمال کا لندن میں اشاعت اسلام کرنا اور مرزائی نبوت سے انکار کرنا محض روپیہ کمانے کے لئے ہے۔ اس وقت نہایت معتبر اور علانیہ دو شہادت تعلیم یافتہ حضرات کے پیش کرتا ہوں۔ تمام مسلمانوں اور خصوصاً باریافتگان رئیسہ معظمہ بھوپال ملاحظہ کریں۔ نہایت مشہور اوربے طرفدار اخبار وکیل امرتسر ۸؍دسمبر ۱۹۱۷ء کے ص۳ میں لکھتا ہے۔ (جناب ابوالمنصور صاحب علی گڑھ) کی طرف سے ایک طویل مراسلہ موصول ہوا ہے۔ جس میں انہوں نے دکھایا ہے کہ درپردہ خواجہ صاحب بھی لوگوں کو احمدی بنانا چاہتے ہیں۔ اگرچہ وہ اس کا اظہار پبلک پر نہیں ہونے دیتے۔ (ابوالمنصور صاحب) نے اس کی تصدیق میں ایک واقعہ بھی لکھا ہے کہ جب خواجہ صاحب دوران قیام ہند میں دورہ کرتے ہوئے علی گڑھ پہنچے تو انہوں نے علی گڑھ کالج کی عالیشان مسجد کی طرف نگاہ تک نہ کی اور قادیانیوں کی قلیل جماعت کے ساتھ ایک چھوٹے سے کمرہ میں نماز پڑھی اور اسی پر اکتفاء نہیں کی۔ بلکہ اپنے دوستوں سے انہوں نے کہا کہ میاں تم گھبراتے کیوں ہو ایک وقت آئے گا کہ میں انشاء اﷲ تمام مسلمانوں کو احمدی بناؤں گا۔ وہ حضرات اس پر غور کریں جو فرماتے ہیں کہ خواجہ صاحب تو تبلیغ میں مرزاقادیانی کا نام بھی نہیں لیتے۔ یہ محض غلط ہے۔ البتہ جہاں موقع نہیں دیکھتے وہاں نہیں لیتے۔ ورنہ انہوں نے اکثر مقام پر بڑی عظمت سے مرزاقادیانی کو مسیح موعود اور مہدی مسعود کہا ہے۔ دوسرا شاہد یہ ہے۔ مولوی عبدالمجید صاحب پورنیوی بھاگلپوری بی اے ای ایل علی گڑھ کالج کے تعلیم یافتہ ہیں۔ خواجہ صاحب جس وقت علی گڑھ میں آئے تھے وہ وہاں موجود تھے۔ وہ کہتے ہیں کہ جب خواجہ صاحب نے مسجد میں نماز نہ پڑھی تو خاص طلباء کی مجلس میں طلباء نے پوچھا کہ آپ ہمارے پیچھے نماز نہیں پڑھتے۔ کیا ہمیں آپ مسلمان نہیں