کا ماننا کچھ کام نہیں آتا۔ اب ان دونوں جہان کی آفتوں کو ملاحظہ کیجئے۔ جو مرزاقادیانی کے وجود شریف سے تمام مخلوق خدا پر آئیں اور آرہی ہیں اور ان کے جھوٹے دعویٰ رحمت کو دیکھئے۔ الحمدﷲ! اﷲتعالیٰ نے ان کے دعویٰ رحمت کو زحمت سے بدل کر ان کا جھوٹا ہونا ثابت کر دیا۔ اس کے بعد اور ترقی کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ عیسیٰ علیہ السلام سے میں ہر شان میں بڑھ کر ہوں۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام الواولعزم انبیاء میں ہیں۔ صاحب کتاب اور صاحب شریعت ہیں۔ قرآن مجید میں ان کی باربار تعریف آئی ہے۔ ان سے اپنے آپ کو ہر شان میں افضل کہتے ہیں اور اسی پر بس نہیں ہے۔ بلکہ تمام انبیاء سے افضل ہونے کا دعویٰ ہے۔ کہتے ہیں کہ میرے لئے تین لاکھ سے زیادہ معجزے ہوئے اور کسی نبی کے لئے اس قدر معجزے نہیں ہوئے۔ (حقیقت الوحی ص۱۲۰، خزائن ج۲۲ ص۱۲۳) یہاں تک کہ ہمارے رسول اﷲﷺ کے تین ہزار معجزے کہتے ہیں۔ (تحفہ گولڑویہ ص۴۰، خزائن ج۱۷ ص۱۵۳) جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ اﷲ کے نزدیک میرا مرتبہ جناب رسول اﷲﷺ سے سو حصے زیادہ ہے۔ ان متکبرانہ دعوؤں سے سچے مسلمانوں کے دل کو کس قدر صدمہ ہوتا ہے۔
یہ دعویٰ تو درجہ نبوت تک کے تھے۔ مگر مرزاقادیانی کی بلند حوصلگی اسی پر بس نہیں کرتی۔ بلکہ اور زیادہ ترقی کر کے خدائی اختیارات ملنے کا دعویٰ بھی آپ کو ہے۔ چنانچہ لکھتے ہیں کہ مجھے کن فیکون کا اختیار دیاگیا ہے۔ (حقیقت الوحی ص۱۰۵، خزائن ج۲۲ ص۱۰۸) یعنی اﷲتعالیٰ نے مجھے اختیار دیا ہے کہ جس وقت جس بات کے ہوجانے کو میں کہہ دوں وہ فوراً ہو جائے گی۔ اس کا حاصل یہ ہے کہ خدائی اختیارات مرزا کو مل گئے۔ جو چاہیں وہ کر سکتے ہیں۔ مگر خدا نے یہ فضل کیا کہ ادنیٰ ادنیٰ ان کی دلی آرزوئیں پوری نہ ہوئیں اور اﷲتعالیٰ نے انہیں اپنے دعویٰ میں جھوٹا ثابت کر دیا۔ اب اس عظیم الشان دعویٰ پر نظر کی جائے کہ کسی پیغمبر نے یہ دعویٰ نہیں کیا۔ مگر مرزاقادیانی کہتے ہیں کہ یہ مرتبہ مجھے ملا۔ جس سے معلوم ہوا کہ پیغمبری کے درجہ سے ترقی کر گئے اور خدائی اختیارات انہیں مل گئے۔ (اس کا حوالہ اور تفصیل رسالہ دعویٰ نبوت مرزاقادیانی میں دیکھنا چاہئے) مگر افسوس یہ ہے کہ تمام عمر محمدی بیگم کے لئے رویا کہے اور اس کے شوہر کے مرنے کی تمنا میں رہے۔ مگر یہ آرزو پوری نہ ہوئی اور اس کے وصال کی حسرت قبر میں لے گئے۔ واہ رے خدائی اختیارات۔ یہ تو الہامی دعویٰ تھا۔ اب کشفی دعویٰ بھی ملاحظہ ہو۔ فرماتے ہیں کہ میں نے اپنے کشف میں دیکھا کہ میں خود خدا ہوں اور یقین کیا کہ وہی ہوں۔ میں نے آسمان وزمین پیدا کیا۔ (آئینہ کمالات اسلام ص۵۶۴،۵۶۵، خزائن ج۵ ص ایضاً) لیجئے جناب الہام کے ذریعہ سے تو خدائی اختیارات ملے تھے۔