عرب میں اور وہ علامت جو کہ سب کے بعد ہوگی۔ ایک آگ ہوگی جو عدن کے پرلے کنارے سے نکلے گی اور لوگوں کو زمین میں حشر کی طرف ہانک کر لے جائے گی۔‘‘
(صحیح بخاری ج۱ ص۴۸۹۰، صحیح مسلم ج۱ ص۸۷، فتح الباری ص۲۸۱، عمدۃ القاری ج۷ ص۴۵۱، ارشاد الباری ج۵ ص۴۱۸، ۴۱۹، مشکوٰۃ مترجم ج۴ ص۱۲۷،۱۲۸، مرقات ج۵ ص۲۲۰،۲۲۱، الشعہ اللمعات ج ص۳۷۳،۳۷۴، مظاہری ج۴ ص۳۷۶) پر ہے۔ ’’حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ آنحضرتﷺ نے فرمایا کہ قسم ہے اس خدا کی کہ میری جان اس کے ہاتھ میں ہے۔ ضرور تم میں اتریں گے ابن مریم، ایسی حالت میں کہ وہ حاکم عادل ہوںگے۔ پس صلیب کو توڑیں گے اور سور کو قتل کریں گے۔ (یعنی ان کا حکم دیں گے) اور جنگ کو بند کر دیں گے (اور مسلم میں ہے کہ جزیہ رکھ دیں گے) اور بہت مال ہوگا۔ حتیٰ کہ ایک سجدہ دنیا اور دنیا کی ہرچیز سے بہتر ہوگا۔ پھر حضرت ابوہریرہؓ نے فرمایا کہ اگر تم چاہو تو (یہ آیت پڑھ لو کہ) اور نہیں کوئی اہل کتاب میں سے (جو حضرت مسیح علیہ السلام کے اترنے کی وقت موجود ہوںگے) مگر یہ کہ ضرور حضرت مسیح علیہ السلام کے ساتھ حضرت مسیح علیہ السلام کی موت سے پیش تر ایمان لائے گا اور وہ ان پر قیامت کے دن گواہ ہوگا۔‘‘
کتاب (انتباہ الاذکیاء فی حیاۃ الانبیاء ص۴،۵) پر ہے۔ ’’بروایت ابی ہریرہؓ کہ میں نے رسول کریمﷺ کو یوں فرماتے سنا کہ مجھے قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے کہ ضرور عیسیٰ بن مریم تم میں اتریں گے۔ پھر میری قبر پر کھڑے ہوکر پکاریں گے کہ اے محمد(ﷺ) تو میں ضرور ان کو جواب دوں گا۔‘‘
نوٹ: مرزائی بتلائیں کیا مرزاقادیانی روضہ اقدس آنحضرتﷺ پر گئے۔ اگر نہیں گئے اور یقینا نہیں گئے تو اپنے دعویٰ میں کیسے سچے ہوسکتے ہیں؟ (اشعات اللمعات ج۴ ص۳۷۳) پر ہے۔ بہ تحقیق ثابت شدہ است با حادیث صحیحہ کہ عیسیٰ علیہ السلام فرومی آید از آسمان برزمین ومی باشد تابع دین محمد صلی اﷲ علیہ وسلم راوحکم می کند شریعت آنحضرتﷺ۔ یعنی احادیث صحیحہ سے ثابت ہوا ہے کہ حضرت مسیح علیہ السلام آسمان سے زمین پر اتریں گے اور آنحضرتﷺ کے تابع ہوںگے اور آپ کی شریعت کے ساتھ حکم دیں گے۔
(مسند امام احمد ج۶ ص۷۵، کنزالعمال ص۱۹۷) پر بروایت ام المومنین حضرت عائشہؓ صدیقہ ’’فینزل عیسیٰ علیہ السلام فیقتلہ ثم یمکث عیسیٰ علیہ السلام فی الارض اربعین سنۃ اماماً عدلاً وحکماً مقسطاً‘‘ {یعنی آپ فرماتی ہیں کہ فرمایا