واولیاء بالتقریب والرفع ضد الوضع‘‘ یعنی اﷲتعالیٰ کے اسما حسنیٰ میں الرافع (بلند کرنے والا) آیا ہے۔ یعنی مؤمن سعید اور نیک بنا کر اور اپنے اولیاء اور دوستوں کو قرب عنایت فرما کر بلند اور رفیع الشان کرتا ہے۔ پھر اس میں لکھا ہے کہ زجاج اس آیت کریمہ ’’خافضۃ رافعۃ‘‘ کی تفسیر میں فرماتے ہیں۔ ’’تخفض اہل المعاصے وترفع اہل الطاعۃ‘‘ یعنی گناہ گاروں کو پست کرے گی اور نیکوں کا مرتبہ بلند کرے گی۔ (یعنی قیامت) اور اس میں رفع کا معنی ایک اور بھی لکھا ہے کہ ’’تقریب الشیٔ من الشیٔ‘‘ ایک شیٔ کو دوسرے کے قریب لے جانا اسی طرح نساء مرفوعات کے معنی لکھے ہیں۔ ’’نساء مکرمات‘‘ یعنی وہ عورتیں جن کی تکریم کی جائے اور ’’رفع فلاناً الیٰ الحاکم‘‘ کے معنی لکھے۔ میں ’’قربہ منہ‘‘ اس کو اس کے قریب کردیا اور ’’رفع البعیر فی السیر‘‘ کے معنی میں لکھا ہے۔ ’’بالغ وسار ذالک السیر‘‘ یعنی کمال کو پہنچایا اور وہ سیر چلایا، جس کو سیر مرفوع کہتے ہیں اور قرآن مجید میں آتا ہے۔ ’’رفعنا بعضہم فوق بعض درجات‘‘ یعنی ہم نے بعض کو بعض پر بلند اور رفیع القدر بنایا ہے اور قرآن مجید میں آتا ہے۔ ’’ولوشئنا لرفعناہ بہا‘‘ اگر ہم چاہتے تو ان کی وجہ سے اس کا مرتبہ بلند کرتے۔ اس کی تفسیر میں ابن کثیر فرماتے ہیں: ’’لرفعناہ بہا ای لرفعناہ من التدنس عن قاذورات الدنیا بالایات التی آیتناہ ایاھا‘‘ یعنی اس کو ہم اپنی آیتوں کے سبب جو کہ ہم نے اس کو دی ہیں۔ دنیا کی غلاظت سے رفیع القدر بناتے۔ بیضاوی اور فتح البیان میں اسی کے قریب لکھا ہے۔ ابن جریر اس کی تفسیر میں فرماتے ہیں: ’’واللرفع معانی کثیرۃ منہا الرفع فی المنزلۃ عندہ ومنہا الرفع فی شرف الدنیا ومکارمہا ومنہا الرفع فی الذکر الجمیل والثناء الرفیع وجائز ان یکون اﷲ عنی کل ذالک انہ لوشاء لرفعہ فاعطاہ کل ذالک‘‘ یعنی رفع بہت سے معنوں کو مشتمل ہے۔ ایک اﷲتعالیٰ کے حضور میں مرتبہ کی بلندی دوسرا دنیا میں بزرگی اور اس کے حصول مکارم میں تیسرا اچھے ذکر اور بلند تعریف اور جائز ہے کہ اﷲتعالیٰ کے سب معنی مراد ہوں اور اگر وہ چاہتا تو سب دیتا اور اسی طرح حدیث میں اس دعا میں جو بین السجدیتن پڑھی جاتی ہے۔ رفع کا لفظ آیا ہے اور مراد اس سے مرتبہ ہے: ’’اللہم اغفرلی وارحمنی واھدنی وارزقنی وارفعنی واجبرنی‘‘ اے اﷲ میرے گناہ معاف کر مجھ پر رحم فرما۔ مجھے ہدایت پر ثابت قدم رکھ۔ مجھے رزق دے۔ مجھے رفیع المرتبہ فرما اور کمی کو پورا فرما۔ ترمذی کی ایک روایت میں ہے: ’’یرید الناس ان یضعوہ ویابی اﷲ