سے ہیں اور وہ مرزاقادیانی کے بڑے دشمن اور ان کے سلسلہ کے بڑے مخالف ہیں اور کسی مرزائی مبلغ کی مجال نہیں کہ ان کے عہد حکومت میں سرزمین حجاز اور مرکز اسلام مدینہ اور مکہ میں مرزائیت کی تبلیغ کر سکے۔
دجال کے مصاحب
حدیث میں ہے: ’’لیصحبن الدجال اقوام یقولون انا لنصحبہ وانا لنعلم انہ الکافرولکنا نصحبہ ناکل من طعامہ ونرعی من الشجر (کنزالعمال ج۷)‘‘ کچھ لوگ دجال کے مصاحب بھی ہوںگے۔ وہ آپس میں یا دل میں کہیں گے کہ ہم یہ خوب جانتے ہیں کہ یہ شخص کافر ہے۔ ولیکن ہم تو اس کے پاس سے کھانا کھانے کے لئے اور اس کے کھیتوں سے مویشی چرانے کے لئے اس کے مصاحب بنے ہیں۔ چنانچہ مرزاقادیانی کے بعض مصاحب ایسے بھی تھے جو ان کے پاس سے کھانا کھاتے تھے اور ان سے تنخواہیں پاتے تھے۔
۲… حدیث کے الفاظ ’’ناکل من طعامہ‘‘ سے معلوم ہورہا ہے کہ دجال کے لنگر طعام بھی ہوگا۔ جس سے اس کے مصاحب کھانا کھاتے ہوںگے۔ چنانچہ مرزاقادیانی کا لنگر طعام بھی تھا۔ جس سے ان کے مصاحبین کھانا کھایا کرتے تھے۔
۳… ’’ونرعی من الشجر‘‘ سے یہ ثابت ہورہا ہے کہ دجال زمیندار جاگیردار بھی ہوگا اور اس کے پاس درخت یعنی باغات بھی ہوںگے۔ چنانچہ مرزاقادیانی زمیندار، جاگیردار بھی تھے اور ان کے اپنے باغات تھے اور ان کے باغوں کے قصے تو مشہور ہی ہیں۔
دجال کا فتنہ نہایت عظیم اور وسیع ہوگا
’’ان بین یدی الساعۃ کذابین منہم صاحب الیمامۃ ومنہم الاسود العنسی ومنہم صاحب حمیر ومنہم الدجال وھو اعظمہم فتنۃ (کنزالعمال) قال النبیﷺ الدجال اعور وھو اشد الکذابین (مسند احمد ج۳ ص۳۳۳)‘‘ یعنی دجال اکبر کا فتنہ تمام کذابین جھوٹے مدعیان نبوت سے بڑا ہوگا اور حدیث ’’ما بین خلق الیٰ قیام الساعۃ امر اکبر من الدجال (مسلم، مشکوٰۃ)‘‘ کا مطلب بھی یہی ہے کہ اس کا فتنہ تمام دجاجلہ سے عظیم ہوگا۔ سو یہ علامت بھی مرزاقادیانی میں پائی جاتی ہے کہ ان کا فتنہ تمام جھوٹے مدعیان نبوت سے عظیم اور وسیع ہے جو ظاہر بات ہے۔