فیکم (طبرانی، کنزالعمال)‘‘ کہ دجال لا محالہ تمہارے درمیان ہی سے نکلنے والا ہے اور تمہارے درمیان ہی اس کا فتنہ پھیلنے والا ہے۔ چنانچہ مرزاقادیانی بھی مسلمانون ہی کے درمیان سے نکلے ہیں اور مسلمانوں ہی میں ان کا فتنہ پھیلا ہے۔
دجال کے پیرو بکثرت ہوںگے
پیغمبرﷺ نے فرمایا: ’’یتبع الدجال من امتی سبعون الفاً (مشکوٰۃ)‘‘ کہ میری امت کے ستر ہزار لوگ دجال کے تابع اور پیرو ہو جاویں گے۔ مرزاقادیانی اپنے متعلق لکھتے ہیں: ’’اس وقت خداتعالیٰ کے فضل سے سترہزار کے قریب بیعت کرنے والوں کا شمار پہنچ گیا ہے۔‘‘ (نزول المسیح ص۴،۵، خزائن ج۱۸ ص۳۸۲،۳۸۳)
ولہٰذا نتیجہ ظاہر ہے۔ تشریح کی حاجت نہیں۔
حدیث ہذا میں دجال کے کامل مطیعین کی تعداد ستر ہزار بتلائی گئی ہے۔ جو کہ باقاعدہ اس کی جماعت میں شامل ہوںگے۔ لطف یہ ہے کہ اس وقت مرزاقادیانی کے کامل مطیعین ومریدین کی تعداد بھی ستر ہزار ہی ہے۔ چنانچہ مرزابشیر احمد صاحب اپنی کتاب (تبلیغ ہدایت ص۲۲۷) میں لکھتے ہیں۔
’’اگرچہ ہماری جماعت کی تعداد اس وقت کئی لاکھ سمجھی جاتی ہے۔ لیکن دراصل باقاعدہ اعانت کرنے والوں اور چندہ دینے والے منظم حصہ کی تعداد غالباً ساٹھ ستر ہزار سے زیادہ نہیں۔‘‘
دجال اکبر، تمام ممالک کا دورہ کرے گا
۱… پیغمبرﷺ نے فرمایا: ’’لیس من بلد الاسیطاہ الدجال الامکۃ والمدینۃ (مسلم) قدوطئت البلاد کلہا غیر طیبۃ (مسلم) وانہ لا یبقیٰ شیٔ من الارض الاوطئہ وظہر علیہ الامکۃ والمدینۃ (ابن ماجہ)‘‘ یعنی دجال اپنے سلسلہ اور دعاوی کی تبلیغ کے لئے دنیا کے تمام ممالک کا دورہ کرے گا اور تمام ممالک پر ظاہر ہوگا اور اس کا اثر پھیلے گا۔ سوائے مکہ اور مدینہ کے کہ نہ تو وہاں ظاہر ہو کر تبلیغ کر سکے گا اور نہ ہی اس کا کچھ اثر پھیلے گا۔ چنانچہ دیکھ لو۔ مرزاقادیانی کے مبلغین نے اس کے سلسلہ کے دعاوی کی تبلیغ کے لئے تمام ممالک کا دورہ کیا ہے اور تمام ممالک میں ظاہر ہوئے ہیں۔ تبلیغی مشن قائم کر رکھے ہیں۔ مگر مرکز اسلام مکہ اور مدینہ میں نہ تو ظاہر ہوکر تبلیغ کر سکتے ہیں اور نہ ہی تبلیغی مشن قائم کر سکے ہیں اور نہ ہی ان کا کچھ اثر پھیلا ہے۔