دجال، بظاہر بڑا مؤمن معلوم ہوگا
’’من سمع بالدجال فلیفارۃ عنہ فواﷲ ان الرجل لیاتیہ وھو یحسب انہ مؤمن فیتبع (ابوداؤد، حاکم، احمد)‘‘ پیغمبرﷺ نے فرمایا کہ جو شخص دجال کی خبر سنے تو چاہئے کہ وہ اس سے کنارہ کش رہے۔ خدا کی قسم جب آدمی دجال کے پاس آوے گا تو وہ اسے بڑا مؤمن پختہ مسلمان گمان کرے گا۔ تو اس وجہ سے وہ اس کا تابع اور مطیع ہو جائے گا۔ چنانچہ مرزاقادیانی ایسے ہی تھے اور انہوں نے اپنے آپ کو بڑا مؤمن پاکباز اور خیرخواہ اسلام ظاہر کیا اور موافق خبر حدیث کے بہت سے سادہ لوح مسلمان ان کی ظاہری حالت اور پرہیزگاری کو دیکھ کر ان کے تابع اور مرید ہوگئے۔
اﷲ اکبر! مرزائی جس چیز کو مرزاقادیانی کی صداقت کی دلیل قرار دیتے تھے۔ آج اسی سے ان کا المسیح الدجال ہونا ثابت ہورہا ہے۔ ۲۲… اس حدیث سے یہ بھی صاف معلوم ہوا کہ دجال مسلمانوں میں سے نکلے گا۔ چنانچہ مرزاقادیانی بھی مسلمانوں میں سے ظاہر ہوئے ہیں۔
دجال عالم دین ہوگا
۲۳… دجال کے متعلق مذکور ہوا۔ ’’فیدعو الی الدین فیتبع (طبرانی)‘‘ کہ وہ لوگوں کو دین کی دعوت دے گا۔ مبلغ اسلام کے روپ میں ظاہر ہوگا اور یہ اس کو ثابت کرتا ہے کہ وہ کوئی جاہل نہیں ہوگا۔ بلکہ دین کا عالم ہوگا۔ قرآن وحدیث کو جانتا ہوگا۔ کیونکہ دین کی تبلیغ وہی کر سکتا ہے اور دعوت دین کا مدعی ہوسکتا ہے۔ جو کہ دین کا عالم ہو۔ قرآن وحدیث کو جانتا ہو۔ مرزاقادیانی میں یہ دونوں باتیں پائی جاتی ہیں۔ ولہٰذا نتیجہ بھی صاف ظاہر ہے۔
دجال کا فتنہ مسلمانوں میں پھیلے گا
۲۴… ’’قال رسول اﷲﷺ یخرج الدجال فی امتی‘‘ کہ دجال میری امت میں مسلمانوں میں ظاہر ہوگا۔ چنانچہ مرزاقادیانی بھی مسلمانوں ہی میں ظاہر ہوئے ہیں۔
۲۵… پیغمبرﷺ نے اپنی امت کو ارشاد فرمایا۔ ’’وھو خارج فیکم لا محالۃ (ابن ماجہ، حاکم) احذر کم السمیح وانذر کموہ وکل نبی قد حذر قومہ وھو