۲… دوسری حدیث میں ہے۔ ’’من سمع بالدجال… فواﷲ ان الرجل لیاتیہ وھو یحسب انہ مؤمن (ابوداؤد)‘‘ خدا کی قسم جب آدمی دجال کے پاس آوے گا تو وہ اسے بڑا مؤمن پختہ مسلمان گمان کرے گا اور یہ دجال کا اپنے آپ کو بڑا مؤمن ظاہر کرنا اس کو ثابت کرتا ہے کہ وہ مسلمانوں میں سے نکلے گا اور وہ اپنے کو پیغمبر اسلامﷺ کا امتی اور تابع کہلائے گا۔ ولہٰذا اس سے بھی صاف ظاہر ہے کہ وہ تابع اور امتی نبی ہونے کا دعویٰ کرے گا۔ چنانچہ دیکھ لو۔ مرزاقادیانی کا ٹھیک یہی دعویٰ ہے۔
دجال اکبر، مطیع اور محب رسول ہونے کا دعویٰ کرے گا اور یہ دجال اکبر کا تابع اور امتی نبی ہونے کا دعویٰ کرنا اس امر کو بھی ثابت کر رہا ہے کہ وہ بظاہر نبیﷺ کو اپنا مطاع اور پیشوا کہے گا اور آپ کی اطاعت اور محبت کا بڑا اظہار کرے گا اور اس طرح وہ مسلمانوں کو اپنے فریب میں لائے گا۔ اب دیکھ لو یہ علامت بھی صاف طور پر مرزاقادیانی میں پائی جاتی ہے۔
دجال اکبر، بکثرت قیاسی اور منگھڑت پیش گوئیاں کرے گا
اوپر ثابت کیاگیا ہے کہ دجال اکبر نبوت اور وحی کا اور اولوالعزم رسول ہونے کا دعویٰ کرے گا اور یہ صاف اس کو لازم ہے کہ وہ بکثرت قیاسی پیش گوئیاں کرے گا اور یہ کہے گا کہ مجھے خداتعالیٰ کی طرف سے امور غیبیہ کی بکثرت اطلاع دی جاتی ہے اور چونکہ وہ مدعی کاذب ہوگا۔ اس لئے اس کی پیش گوئیاں قیاسی من گھڑت اور گول مول ہوں گی جو واقع میں غلط ثابت ہوںگی اور وہ ان کے غلط ہونے پر حسب موقع ان میں ترمیم اور ردوبدل بھی کرتا رہے گا اور ان کے کذب کو چھپانے کے لئے قسم قسم کے حیلوں اور طرح طرح کی تاویلوں سے کام لیتا رہے گا۔ چنانچہ دیکھ لو یہ علامت بھی صاف مرزاقادیانی میں پائی جاتی ہے جو ظاہر بات ہے۔ تفصیل وتشریح کی ضرورت نہیں۔
دجال اکبر، کی ایک امت اور جماعت بھی ہوگی
ابن ماجہ اور حاکم کی حدیث میں ہے کہ پیغمبرﷺ نے اپنی امت کو فتنہ دجال سے ڈراتے ہوئے فرمایا: ’’انا اٰخرالانبیاء وانتم آخر الامم‘‘ کہ میں سب سے آخری نبی ہوں۔ میرے بعد کوئی نبی نہیں اور تم سب سے آخری امت ہو۔ تمہارے بعد کوئی امت نہیں اور یہ