۲… طبرانی کی حدیث میں ہے۔ ’’ثم یدعی انہ نبی فیفزع من ذالک کل ذی لب (کذافی الفتح ج۲۹)‘‘ پھر اس کے بعد دجال نبوت کا دعویٰ کرے گا۔ جس سے دانا لوگوں میں گھبراہٹ پھیل جاوے گی۔
۳… ایک اور حدیث میں ہے۔ ’’ثم یدعی النبوۃ فتفترق الناس عنہ (رواہ نعیم بن حماد فتح الباری جز۲۹)‘‘ الحاصل دجال اکبر نبوت کا دعویٰ کرے گا۔ مرزاقادیانی نے نبوت کا دعویٰ کیا ہے۔ ولہٰذا نتیجہ ظاہر ہے۔
ف… یہاں لا نبی بعدی فرما کر بتلا دیا کہ دجال فی الواقع نبوت کا دعویٰ کرے گا اور یہ کوئی کنایہ اور مجاز نہیں۔ کیونکہ جہاں احادیث میں لا نبی بعدی آیا ہے۔ وہاں ہر جگہ حقیقی اور اصطلاحی نبوت کی نفی ہی مراد ہے۔
دجال اکبر مسیح ہونے کا دعویٰ کرے گا
احادیث میں دجال کو ’’المسیح الدجال‘‘ کے نام سے بیان کیاگیا ہے۔ لفظ دجال سے تو وہی مراد ہے۔ یعنی نبوت کا جھوٹا دعویٰ کرنے والا۔ پھر ساتھ ہی لفظ المسیح کو بیان کر کے یہ بتلادیا کہ وہ مسیح ہونے کا دعویٰ کرے گا۔
۲… پھر ایک حدیث میں صاف آیا ہے۔ ’’قال رسول اﷲﷺ یخرج الدجال وھو المسیح الکذاب (کنزالعمال ج۷)‘‘ پیغمبرﷺ نے فرمایا کہ دجال ظاہر ہوگا اور وہ مسیح الکذاب ہوگا۔ یعنی مسیح ہونے کا جھوٹا دعویٰ کرے گا۔ چنانچہ مرزاقادیانی نے مسیح ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔
دجال اکبر مثیل ہونے کا دعویٰ کرے گا
’’قال رایتنی اللیلۃ عند الکعبۃ فرایت رجلا اٰدم کاحسن ماانت رای متکا علی عواتق رجلین یطوف بالبیت فسالت من ہذا فقالوا ہذا المسیح ابن مریم ثم قال انا برجل جعد فی روایۃ رجلا ورائہ واضعا یدیہ علی منکبی رجلین یطوف بالبیت فسالت من ہذا فقالوا ہذا المسیح الدجال‘‘ یعنی پیغمبرﷺ کو خواب میں حضرت مسیح علیہ السلام اور دجال اکبر دونوں ایک ساتھ کعبہ کا طواف کرتے ہوئے دکھلائے گئے۔ اس طورپر کہ آگے آگے حضرت مسیح علیہ السلام دو آدمیوں کے