بسم اﷲ الرحمن الرحیم!
الحمد ﷲ وحدہ والصلوٰۃ والسلام علیٰ من لا نبی بعدہ
برادران اسلام! اس رسالہ ہدایت مقالہ میں مرزاقادیانی کی تردید بطرز جدید کی گئی ہے۔ لہٰذا آپ بنظر غور اس کا مطالعہ فرماویں۔ ’’ان ارید الا الاصلاح ما استطعت…الخ‘‘
دجال کسے کہتے ہیں؟
حدیث میں ارشاد ہوا ہے: ’’لاتقوم الساعۃ حتیٰ یبعث دجالون کذابون قریباً من ثلٰثین کلہم یزعم انہ رسول اﷲ (مسلم)‘‘ پیغمبرﷺ نے فرمایا کہ قیامت سے قبل قریباً تیس دجالین ظاہر ہوںگے۔ جو کہ نبوت کا دعویٰ کریں گے۔
اس حدیث میں جھوٹے مدعی نبوت کو دجال کہاگیا ہے اور ان تیس میں سے ایک بڑا دجال ہے۔ جسے حدیثوں میں ’’المسیح الدجال‘‘ کے نام سے بیان کیاگیا ہے اور جسے دجال اکبر کہا جاتا ہے۔
دجال اکبر نبوت کا جھوٹا دعویٰ کرے گا اور دجال اکبر کو بھی اسی لحاظ سے دجال کہاجاتا ہے کہ وہ بھی نبوت کا جھوٹا دعویٰ کرے گا۔ چنانچہ حدیث میں صاف مذکور ہے۔ ’’وان اﷲ لم یبعث نبیا الاحذر امتہ الدجال‘‘ پیغمبرﷺ نے فرمایا کہ تمام پیغمبروں نے اپنی اپنی امتوں کو دجال سے ڈرایا۔
’’وانا اٰخر الانبیاء وانتم اٰخر الامم انہ یبدأ فیقول انا نبی ولا نبی بعدی (ابن ماجہ، حاکم، طبرانی، ابن خزیمہ، کنزالعمال)‘‘ {اور میں آخری نبی ہوں اور تم آخری امت ہو۔ فرمایا، دجال اپنے فتنے کی ابتداء کرنے والا ہے۱؎۔ پھر وہ یہ کہے گا کہ میں نبی ہوں۔ حالانکہ میرے بعد کوئی بنی نہیں۔ (لہٰذا یہ اس کا دعویٰ سراسر کذب وافتراء ہوگا)}
۱؎ اس سے معلوم ہوا کہ دجال اکبر دعویٰ نبوت سے پہلے ابتدائی کاروائیاں کرے گا۔ پھر اس کے بعد نبوت کا دعویٰ کرے گا۔ مرزاقادیانی نے ایسا ہی کیا۔ پہلے مجدد اور محدث ہونے کا دعویٰ کیا اور دعویٰ نبوت کے لئے مختلف مراحل سے لوگوں کو گذار کر پھر موقعہ پاکر نبوت کا دعویٰ کر دیا۔