متراجم اور کتابوں سے بھی دلائل ہوںگے۔ مرزاقادیانی کی کتب ۱۸۸۹ء کے بعد کی ہوںگی۔
ثالث مختار احمد مرزائی کی طرف سے مولوی جمال اﷲ کی طرف سے ثالث
مرزامحمد عتیق حبیب اﷲ
دستخط مناظر جماعت احمدیہ دستخط مناظر ختم نبوت
مختار احمد جمال اﷲ الحسینی
تاریخ مناظرہ: ۱۱؍نومبر ۱۹۸۱ء
مقام مناظرہ: چوہدری جلیل الرحمن صاحب کا مکان نمبر۶۶
نوٹ: مختار احمد صاحب نے آخر میں یہ چند الفاظ بھی لکھے۔ ’’اس گفتگو میں چند آدمی مزید شریک ہوسکتے ہیں۔‘‘
مولانا جمال اﷲ طے شدہ پروگرام کے مطابق بروز منگل مورخہ ۱۰؍نومبر ۱۹۸۱ء نماز عصر کے وقت کنری شہر پہنچ گئے۔ جب کہ آپ کے ساتھ مولانا محمد طفیل مبلغ مجلس حیدرآباد بھی تشریف لائے۔ ادھر کراچی سے مولانا جمال اﷲ کی معاونت کے لئے مولانا منظور احمد الحسینی اور مولانا عاشق الٰہی مبلغ مجلس کراچی بعد نماز عشا وارد ہوئے۔
بروز بدھ ۱۱؍نومبر ۱۹۸۱ء صبح آٹھ بجے مولانا مع اپنے رفقاء اور کتب کے جناب چوہدری جلیل الرحمن کے گھر پہنچ گئے،۔ تمام رفقاء اب قادیانی مناظر کے منتظر تھے۔ تقریباً سوانو بجے قادیانی مناظر کمرہ میں داخل ہوئے اور حسب ذیل مولانا سے مکالمہ ہوا۔
قادیانی مناظر: ہمیں شکوہ ہے کہ اس مناظرے کی تشہیر کی گئی ہے۔
مسلمان مناظر: بلکہ آپ نے تشہیر کی تھی کہ مسلمان مناظر بھاگ گیا۔
قادیانی مناظر: اگر ایسی تشہیر کرنی تھی تو ہم تیار نہیں کہ مناظرہ کریں۔ مسلمان مناظر: ہم میں جو شخص آپ کو خطرناک نظر آتا ہو اس کو آپ نکال دیں۔ اگر آپ نے تلاشی لینی ہو تو آپ ہماری اچھے طریقہ سے تلاشی لے لیں۔ ہمارے پاس کچھ نہیں ہے اور ہم میں سے صرف دوتین جوان ہیں۔ باقی سب بوڑھے ہیں۔ جتنے افراد آپ چاہیں گے شمولیت کر سکیںگے۔
قادیانی مبلغ: دو تین آدمی میرے گھر آجائیں وہاں مناظرہ ہوگا۔