۳…
حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان سے دمشق کی جامع مسجد کے مشرقی مینارہ کے قریب جس کا رنگ سفید ہوگا دو فرشتوں کے کندھوں پر ہاتھ رکھے نازل ہوں گے۔ جبکہ مرزا قادیانی، قادیان ضلع گرداسپور (انڈیا) میں اپنی ماں کے پیٹ سے پیدا ہوا۔
۴…
حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور امام مہدی حج فرمائیں گے۔ جبکہ مرزا قادیانی حج تو کیا کرتا۔ اس کو مکہ مکرمہ اورمدینہ منورہ دیکھنا ہی نصیب نہیں ہوا۔۵…
جب حضرت عیسیٰ علیہ السلام تشریف لائیں گے تو تمام عیسائی مسلمان ہوجائیں گے۔ صلیبیں توڑ دی جائیں گی۔ جبکہ آج عیسائیت اور صلیب اسی طرح سے ہے۔ بلکہ مرزا قادیانی کے آنے کے بعد اور بھی ترقی پر ہے۔ مرزا قادیانی کو مرے ہوئے تقریباً سو سال ہونے والے ہیں۔ لیکن ابھی تک نہ عیسائی حکومتیں ختم ہوئیں نہ عیسائی ختم ہوئے اور نہ ہی صلیبیں توڑی گئیں۔
۶…
حضرت عیسیٰ علیہ السلام یہودیوں سے جنگ فرمائیں گے اور ان کے سرغنہ دجال کو قتل فرمائیں گے۔ جبکہ مرزا قادیانی نے یہودیوں سے کبھی جنگ نہیں کی۔ بلکہ مرزا قادیانی کے آنے کے بعد یہودیوں کا ملک معرض وجود میں آگیا۔ حتیٰ کہ قبلہ اول بیت المقدس بھی ان کے قبضہ میں چلاگیا۔
۷…
حضرت عیسیٰ علیہ السلام زمین پر حکومت فرمائیں گے۔ جبکہ مرزا قادیانی کو روئے زمین کے ایک چپہ پر ایک دن بھی حکومت کرنا نصیب نہیں ہوئی اور نہ اب تک سو سال گزرنے کے باوجود اس کے چیلوں یا بچوں کو۔ یہ سب در در کی ٹھوکریں کھاتے پھرتے ہیں۔
۸…
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے دور میں مال کی اس قدر بہتات ہوگی کہ لوگ صدقہ وخیرات لے کر پھریں گے۔ کوئی لینے والا نہ ہوگا۔ جبکہ مرزا قادیانی نے خود بھی چندہ مانگا اور اس کی امت بھی آج تک چندے مانگ رہی ہے اور مسلمانوں میں بھی زکوٰۃ نکالنے والوں کی تعداد کم ہے اور لینے والوں کی زیادہ۔
۹…
حضرت عیسیٰ علیہ السلام نزول کے بعد شادی فرمائیں گے اور اس میں سے اولاد بھی ہوگی۔ جبکہ مرزا قادیانی نے یہ شادی محمدی بیگم سے بتائی اور پیشین گوئی کی کہ اس حدیث کے مطابق میری شادی محمدی بیگم سے ہوگی اور ضرور ہوگی۔ زمین وآسمان ٹل جائیں گے مگر یہ شادی ہوکر رہے گی اور اس سے میری اولاد بھی ہوگی۔ قادیانی بتلائیں کہ کیا محمدی بیگم سے یہ شادی ہوئی اور اولاد ہوئی؟۔