۱۰…
حضرت عیسیٰ علیہ السلام انتقال کے بعد حضور اکرمﷺ کے روضہ مبارک میں مدینہ منورہ ہی میں دفن ہوں گے اور حضور اقدسﷺ کے پہلو میں ان کی چوتھی قبر مبارک ہوگی۔ جبکہ مرزا قادیانی کی موت لاہور میں وبائی ہیضہ سے، پاخانہ کی جگہ پر آئی اور دفن قادیان میں ہوا۔
۱۱…احادیث کے مطابق امام مہدی علیہ الرضوان اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا زمانہ امن وامان کا زمانہ ہوگا۔ پوری دنیا میں محبت قائم ہوگی۔ عدل وانصاف کا بول بالا ہوگا۔ بغض، حسد اور دشمنیاں جاتی رہیں گی۔ زمین صلح سے بھرجائے گی۔ امن اس قدر ہوگا کہ شیر، اونٹ گائے، بکریاں اور بھیڑئیے ایک جگہ پانی پئیں گے۔ بچے سانپوں سے کھیلیں گے۔ زہریلے جانوروں کا زہر جاتا رہے گا۔ جبکہ مرزا قادیانی کے بعد دو عظیم جنگیں ہوئیں۔ تیسری جنگ عظیم کی تلوار سب کے سرپر لٹک رہی ہے۔ امن وامان دنیا سے اٹھ گیا ہے۔ کسی کی جان ومال اور عزت وآبرو محفوظ نہیں۔ شیر اور گائے ایک گھاٹ سے کیا پانی پیتے۔ بھائی بھائی کا گلہ کاٹ رہا ہے۔
اقوام متحدہ کی جانب سے شائع کی جانے والی رپورٹ کے مطابق دنیا میں مختلف مقامات پر جاری کشیدگی اور مسلح جھڑپوں کی وجہ سے روزانہ ایک گھنٹہ میں بتیس افراد ہلاک ہوتے ہیں اور سال میں سولہ لاکھ سے زائد افراد مارے جاتے ہیں۔ گزشتہ صدی میںمسلح جھڑپوں اور جنگ کی وجہ سے انیس کروڑ دس لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔ جبکہ ہلاک ہونے والے ہر فرد کے ساتھ چالیس زخمی ہوئے۔ (جنگ لندن ۱۶؍اکتوبر۲۰۰۲ء ص۳)
اور تو اور مرزا قادیانی کی اولاد کو ہی دیکھ لیجئے۔ ان کو پہلے اپنا شہر قادیان جس کو وہ دارالامان کہتے تھے چھوڑ کر اور بھاگ کر پاکستان میں پناہ لینا پڑی اور پھر پاکستان میں ۱۹۸۲ء میں مرزا ناصر کے انتقال کے موقع پر مرزا رفیع اور مرزا طاہر کے درمیان حصول اقتدار پر خوب رسہ کشی اور جھگڑا ہوا اور جعلی مسیح کے پیروکاروں میں بھی آپس میں شدید بغض وحسد پایا جاتا ہے اور اکثر ان کی لڑائیوں کی خبریں اخبارات کی زینت بنتی رہتی ہیں۔
مرزائیوں کے چوتھے سربراہ مرزا طاہر کو پاکستان میں بھی امن نہ ملا اور بھاگ کر انگلستان میں جان بچائی اور اب موجودہ پانچواں سربراہ مرزا مسرور جو جعلی مہدی مرزا غلام احمد قادیانی کا پڑپوتا ہے وہ بھی چند قدم بغیر محافظوں کے نہیں چل سکتا۔
غرض یہ کہ کسی قسم کی کوئی نشانی اس جھوٹے مہدی، جھوٹے مسیح مرزا غلام احمد قادیانی میں نہیں پائی جاتی۔
یہ چند نشانیاں ہم نے بطور نمونہ کے عرض کی ہیں۔ تفصیل کے لئے حضرت مولانا مفتی محمدرفیع عثمانی مدظلہ کی کتاب علامات قیامت اور نزول مسیح کا مطالعہ کیا جاسکتا ہے۔