ژ… مفکر احرار جناب چوہدری افضل حق مرحوم (وفات: ۸؍جنوری ۱۹۴۲ئ) کل ہند مجلس احرار اسلام کے بیدار مغز، قائد جناب چوہدری افضل حق کو قدرت نے زرخیز دماغ کی نعمت سے نوازا تھا۔ وہ بہت دوررس سوچ وفکر کے حامل تھے۔ اپنے زمانہ میں برطانوی سامراج کے سب سے بڑے دشمن تھے۔ برصغیر کے حالات کی نبض پر ان کا ہاتھ ہوتا تھا۔ وہ مسلمانوں کے بہت بڑے خیرخواہ تھے۔ ان کی ساری زندگی فقر وفاقہ کی علامت تھی۔ وہ اس خطۂ میں فقر ابوذرؓ کے وارث تھے۔ اس کے باوجود ان جیسے خدّار بھی چشم فلک نے بہت کم دیکھے ہوںگے۔ بیچ منجدھار وہ سیدھا تیرنے کے خوگر تھے۔ ان خوبیوں نے انہیں ملک وملت کا بے مثال لیڈر بنادیا تھا۔ ان کا وجود حق وسچ کی دلیل تھا۔ مولانا حبیب الرحمن لدھیانوی کی قیادت، مولانا سید عطاء اﷲ شاہ بخاریؒ کی خطابت اور چوہدری افضل حق کے فکر رسا کا نام مجلس احرار اسلام تھا۔ قدرت نے انہیں جہاں خوبیوں کا مجموعہ بنایا تتھا۔ وہاں دیگر خوبیوں کی طرح تحریر کے سلسلہ میں قدرت نے بڑی فیاضی سے حصہ نصیب فرمایا تھا۔ وہ اپنے وقت کے صاحب طرز ادیب تھے۔ رحمت عالمﷺ کی سیرت پر آپ نے ’’محبوب خدا‘‘ کے عنوان سے کتاب تحریر کی۔ جو اردو ادب کا شاہکار ہے۔ آپ کی ایک کتاب ’’تاریخ احرار‘‘ ہے۔ اس اچھوتی تحریر پر مشتمل کتاب نے پورے ملک سے خراج تحسین وصول کیا۔ ہمارے مخدوم زادہ مولانا حافظ سید عطاء المنعم شاہ بخاریؒ نے عرصہ ہوا اسے دیدہ زیب طباعت سے دلنواز کیا تھا۔ ’’حضرت حافظ جی مرحوم‘‘ کے زمانہ میں گرانقدر پمفلٹ وکتب، احرار کے شعبہ نشر واشاعت نے شائع کئے۔ اس کے بعد خارجیت ورافضیت کے حوالہ سے توبہت کچھ شائع ہوا۔ اگر اس تسلسل کو برقرار رکھا جاتا تو جماعتی لٹریچر میں بے پناہ اضافہ ہوجاتا۔ بہرحال اﷲ رب العزت جس سے جو چاہے کام لے۔ اس کی اپنی حکمتیں ہیں۔ ان کی حکمتوں کو کون جان سکتا