پس جب محدث کی تشریح نبی والی ہے تو معلوم ہوا کہ درحقیقت مرزائی دونوں گروہ مرزاغلام احمد کو نبی مانتے ہیں۔ لہٰذ امرزائی لاہوری اور قادیانی میں کوئی فرق نہ رہا۔ کیونکہ درحقیقت لاہوری بھی قادیانیوں کی طرح مرزاغلام احمد قادیانی کو نبی مانتے ہیں۔
چہارم… مولوی محمد علی نے (ضمیمہ نبوۃ فی الاسلام ص۱۰۵ بحوالہ اشتہار، ایک غلطی کا ازالہ ص۴، خزائن ج۱۸ ص۲۰۸) مرزاغلام احمد قادیانی کا یہ دعویٰ ذکر کیا ہے کہ میرا نام آسمان پر محمد اور احمد ہے۔ کیونکہ میری نبوت محمدﷺ کی نبوت ہے۔ خواہ بطور عکس ہو اور ظاہر ہے کہ عکس انہی کمالات کا مظہر ہے جو اصل میں ہوتے ہیں۔ پس عکس کا انکار اصل کا انکار ہے اور اصل کا انکار تو لاہوری مرزائی کے نزدیک بھی کفر ہے۔ پس عکس کا انکار بھی کفر ہوا۔
نتیجہ ظاہر ہے کہ لاہوری مرزائی بھی مرزاغلام احمد قادیانی کو وہی درجہ دیتے ہیں جو قادیانی دیتے ہیں۔ لفظ خواہ محدث بولیں یا نبی۔ پس لاہوری قادیانی ایک ہی ہیں۔
پنجم… مولوی محمد علی نے اس کتاب کے صفحہ۱۰۲ میں بحوالہ (اربعین نمبر۴ ص۱۹، خزائن ج۱۷ ص۴۵۴) مرزاغلام احمد قادیانی کے یہ الفاظ نقل کئے ہیں: ’’مجھے اپنی وحی پر ایسا ہی ایمان ہے جیسا کہ تورات، انجیل اور قرآن کریم پر۔‘‘
پس جب یہ وحی ایسی ہی قطعی ہے۔ جیسی کتب مذکورہ، تو پھر کتب مذکورہ کی طرح اس کا منکر بھی کافر ہوا۔ نتیجہ وہی ہے جو ابھی ذکر ہوا۔
ششم… نبوۃ فی الاسلام ص۷۶ میں (ازالہ اوہام ص۵۷۶، خزائن ج۳ ص۴۱۱) سے نقل کر کے بطور خلاصہ لکھا ہے کہ: ’’خواہ موجودہ احکام (اسلامی عقائد صوم وصلوٰۃ، زکوٰۃ، حج وغیرہ) ہی بذریعہ جبریل وحی نبوت سکھائے جائیں تو یہ ایک نئی کتاب اﷲ ہوگی۔‘‘
ضمیمہ النبوۃ فی الاسلام ص۱۰۳ میں بحوالہ (اربعین نمبر۶ ص۶۰۷، خزائن ج۱۷ ص۴۳۶) لکھا ہے: ’’خداتعالیٰ نے اپنے نفس پر یہ حرام نہیں کیا کہ تجدید کے طور پر کسی اور مامور کے ذریعہ سے یہ احکام صادر کرے کہ جھوٹ نہ بولو۔ جھوٹی گواہی نہ دو۔ زنا نہ کرو۔ خون نہ کرو اور ظاہر ہے کہ ایسا بیان کرنا شریعت ہے۔ جو مسیح موعود کا ہی کام ہے۔‘‘
نبوت فی الاسلام کے ص۷۵ میں بحوالہ تریاق القلوب لکھا ہے: ’’یہ نکتہ بھی یاد رکھنے کے لائق ہے کہ ایسے دعویٰ کا انکار کرنے والے کو کافر کہنا نہ صرف ان نبیوں کی شان ہے جو خدا کی طرف سے شریعت اور احکام جدید لاتے ہیں۔ لیکن صاحب شریعت کے ماسوا جس قدر ملہم اور محدث ہیں گو وہ کیسے ہی جناب الٰہی میں شان اعلیٰ اور خلعت مکالمہ الٰہیہ سے سرفراز ہوں۔ ان کے