بسم اﷲ الرحمن الرحیم!
تکمیل دین اور ختم رسالت
مشیت ایزدی نے دنیا کے کامل انسان پر دین حق کی تکمیل کردی۔ حضرت محمدرسول اﷲﷺ اسلام کی عمارت کے آخری معمار قرار پائے۔
’’الیوم اکملت لکم دینکم واتممت علیکم نعمتی‘‘ {آج میں نے تمہارے لئے دین مکمل کردیا اور تم پر نعمت پوری کردی} کے جانفزا پیغام کے معنی آنحضرتﷺ نے خود ہی ’’لانبی بعدی‘‘ {میرے بعد کوئی نبی نہ ہوگا۔} کے ارشاد سے واضح کردئیے۔
حضرت محمدرسول اﷲﷺ رحمتہ اللعالمین اسی لئے قرار دئیے گئے کہ ان کے بعد نئی نئی تعلیمات اور نئے نئے رسولوں پر بنی نوع انسان تقسیم در تقسیم ہونے سے بچ جائے۔
آنحضرتﷺ کے تشریف لانے کے ساتھ ہی دنیا کی تمام ترقیوں کے راستے کھل گئے۔ یہ آپ ہی کے وجود باجود کا اعجاز ہے کہ آپ کے ظہور کے ساتھ ملکوں اور قوموں میں باہم میل جول اور ربط ضبط کے مواقع پیدا ہوگئے۔
زمانہ بتدریج ترقی کرتا کرتا یہاں تک پہنچ گیا کہ لاکھوں میلوں کی مسافت دنوں میں طے ہونے لگی اور برسوں کے سفر گھنٹوں میں طے ہونے لگے۔ اسلام کا یہ دعویٰ کہ میں تمام زمانوں اور تمام قوموں کے لئے ایک ہی مشترکہ پیغام لایا ہوں۔ حالات اور واقعات سے سچ ثابت ہونے لگا۔ اسلام سے قبل دنیا کے حالات کے مطابق نبی الگ الگ قوموں اور ملکوں کے لئے مبعوث ہوتے رہے۔ کیونکہ اپنے ملک کے باہر دعوت واشاعت میں ناقابل عبور مشکلات تھیں۔ تاآنکہ رحمت حق جوش میں آئی۔ حضرت محمدرسول اﷲﷺ کا ظہور ہوا۔ اس شمع کے نور سے دنیا میں روشنی پھیلی۔
اب دنیا کو معلوم ہوا کہ اختلافات مذہب کی بنا پر انسان گروہوں میں تقسیم ہوچکے ہیں۔ اس لئے ہر شخص نے یہ تسلیم کرلیا ہے کہ دنیا کو ایک مشترکہ مذہب کی ضرورت ہے۔ ظاہر