ہوگئی۔ آؤ ایک محکم دین کی طرف آؤ۔ یہ سب کے حالات کے مطابق ہے۔ اسلام تمہارے سارے عوارض کا مکمل نسخہ ہے۔ زمانہ نے دیکھ لیا کہ حضورﷺ کے بعد بتدریج دور دور کے ملک آمدورفت کے سلسلوں میں آسانیوں کے باعث نزدیک تر ہوتے گئے۔ اب تو دور دراز ملک ایک شہر کے محلوں سے بھی قریب معلوم ہونے لگے ہیں۔ اس لئے ملک ملک کے لئے علیحدہ پیغامبر کی ضرورت نہ رہی تھی۔
اب انسانی دماغ کافی نشوونما پاچکا تھا۔ لوگ اپنا بھلا برا خود سمجھنے لگے۔ اب ایک سچائی پیش کرنا کافی ہے۔ باقی معاملہ لوگوں کی سمجھ پر چھوڑنا کفایت کرتا ہے۔ مذہب کی سچائی اب سمجھ سے بالا نہیں۔ بلکہ تعصب کے باعث اسے قبول کرنے میں دقت ہے۔ دنیا نے دیکھ لیا سرور کائناتﷺ کے آتے ہی اہل دنیا کی عقل اور علم نے حیرت انگیز ترقی کی۔
محمد رسول اﷲﷺ کی نبوت کے معنی یہ تھے کہ اب انسانیت سن شعور کو پہنچ چکی ہے۔ اب کسی سکول ماسٹر کی ضرورت نہیں۔ جو لوگ دنیاکے حالات کا مطالعہ کر سکتے ہیں۔ سچی اور جھوٹی بات میں فرق کر کے صحیح راہ تلاش کر سکتے ہیں۔ اب مکمل سچائی یعنی اسلام ہم تک پہنچ گیا۔ اب کسی نبی کی ضرورت نہ رہی۔ اگر ہم نبوت کا سلسلہ ابھی تک جاری مان لیں تو پھر مختلف نبیوں پر ایمان کے باعث قوموں، ملکوں پر اور انسانیت میں تقسیم در تقسیم کا عمل جاری رہے گا۔ پہلے تو ملک ملک ایک الگ دنیا تھی۔ الگ الگ نبیوں کی ضرورت تھی۔ اب جب دنیا سمٹ کر ایک کنبہ میں رہتی ہے تو نبوت کے مختلف دعویداروں کا آنا دنیا کو تقسیم بلاضرورت کرنے سے کم نہ تھا۔ رسول کریمﷺ کا ’’لا نبی بعدی‘‘ کا ارشاد دنیا کے لئے رحمت کا پیغام اور انسانیت کے لئے خوشخبری تھی۔
ہندوستان کی سرزمین عجیب ہے۔ قادیان میں مرزاغلام احمد قادیانی نے نبوت کا دعویٰ کیا۔ ۳۰،۴۰برس مسلمانوں کی توجہ تعمیری کاموں کی بجائے اس متنبی کی طرف لگی رہی۔ ایک حصہ کٹ کے الگ ہوگیا۔ انگریزی حکومت کے زیر سایہ جہاں چھوٹے بڑے راجے نواب پرورش پاکر سرکار کے گن گاتے ہیں۔ اسی طرح حکومت کو اعتراض نہ تھا۔ اگر متعدد نبی اور کئی ایک سرکاری ولی پیدا ہو کر ان کے دعاگو بنے رہیں۔ انہیں امور سلطنت میں سہولت درکار تھی۔ مسلمانوں کو قابو میں رکھنے کی تدبیروں میں سے یہ بھی حکومت انگریزی کی کارگر تدبیر تھی کہ روحانی اداروں پر ان کے ہوا خواہ قابض ہوں اور یوں سرکار انگریزی کی وفاداری مسلمانوں کا جزو مذہب بن جائے۔ پنجاب اور سندھ میں ہر پیر خانہ سرکاری تعلق داری اور وظیفہ خواری پر پرورش پارہا ہے۔ یہ تو پیر