گھر اور مسجد تک سے بے دخل ہو جائے گا۔ لیکن اگر قوم اس کے برحق اور بابرکت ہونے کا یقین رکھتی ہے تو اسے دنیا باہر کے ہوّے کتنے ہی دکھائے۔ ان ہوّوں سے کچھ بھی کام نہ چلے گا۔
اس کے علاوہ رپورٹ کے فاضل مصنفین کا شاید یہ خیال بھی ہے کہ دنیا میں ایک اسلامی ریاست کی قدروقیمت کا سارا انحصار بس ایک سوال پر ہے اور وہ یہ کہ اس ریاست میں غیرمسلموں کو شہریت کے وہ چند مخصوص حقوق دئیے جاتے ہیں یا نہیں جو نظام حکومت میں حصہ دار ہونے سے متعلق ہیں۔ حالانکہ یہ خود غیرمسلموں کی بھی پوری پوزیشن ناپنے کے لئے بہت چھوٹا پیمانہ ہے۔ کجاکہ اس سے ایک اصولی ریاست کی ساری قدروقیمت ناپ ڈالی جائے۔ یہ ریاست اگر دنیا میں جانچی اور پرکھی جائے گی تو اپنے ان نتائج کے لحاظ ہی سے جانچی اور پرکھی جائے گی جو اس کے اصولوں کے علمی نفاذ سے پورے ملک کی مجموعی زندگی میں رونما ہوںگے اور اس کے اندر غیرمسلموں کی پوزیشن بھی چند دستوری حقوق کے ملنے یا نہ ملنے سے نہیں بلکہ اس مجموعی حالت سے ظاہر ہوگی۔ جس میں یہاں کے غیرمسلم باشندے دیکھے جائیں گے اور خود اپنے آپ کو پائیں گے۔ شہریت کے چند دستوری حقوق لے کر اگر کوئی آبادی وہ زندگی بسر کرتی ہو جو ہندوستان میں مسلمان، امریکہ میں حبشی اور روس میں غیر اشتراکی لوگ بسر کر رہے ہیں تو اس سے بدرجہا بہتر ہے کہ ایک آبادی کو یہ چند حقوق نہ ملیں ۔ مگر اس کی جان، مال، عزت، آبرو اور آزادیٔ عمل محفوظ رہے۔ سیاست کے سوا ہر شعبۂ زندگی میں اس کے لئے ترقی وخوشحالی کے سارے راستے کھلے ہوں، قانون کی نگاہ میں اس کے حقوق وواجبات دوسرے تمام عناصر کے بالکل برابر ہوں اور انتظامی حکومت کے برتاؤ یا معاشرتی زندگی کے رویے میں اس کو کہیں بے انصافی، امتیازی سلوک یا تذلیل وتحقیر سے سابقہ نہ پیش آئے۔
ان تمام پہلوؤں کو نگاہ میں رکھ کر اگر کوئی کہتا ہے کہ جناب والا ہم یہاں اپنے ملک میں وہی کریں گئے جسے ہم ایمانداری کے ساتھ حق سمجھتے ہیں اور اپنے ملک کے لئے حق اور باطل کا فیصلہ ہم باہر والوں سے پوچھ کر نہ کریں گے تو رپورٹ کی عبارتیں اسے طعنہ دیتی ہیں کہ تم اپنے ٹھپے کا اسلام رائج کرنے کے لئے ساری دنیا کے مسلمانوں کو برباد کرادینا چاہتے ہو۔
مگر ذرا ٹھہرئیے! یہ سب تو بعد کی باتیں ہیں۔ پہلا سوال یہ ہے کہ سرظفر اﷲ خاں کی علیحدگی اور کلیدی مناصب سے قادیانی افسروں کو ہٹانے کے مطالبے پر یہ اسلامی ریاست میں غیرمسلموں کی پوزیشن کا اتنا بڑا مسئلہ اپنے سارے امکانی اورخیالی نتائج سمیت سامنے کیونکر آگیا؟ آخر کس نے یہ کہا تھا کہ ان لوگوں کو اس لئے ہٹاؤ کہ یہ غیرمسلم ہیں اور اسلامی ریاست میں ان