۲… دوسری غلط بیانی اس سے بھی شدید تر ہے: ’’ایک تازہ خفیہ اطلاع یہ ہے کہ لاہور کی مجلس عمل کے سرگرم ارکان اپنی آئندہ راہ عمل کے معاملہ میں متفق نہیں ہیں۔ جو گروہ حکومت سے اپنے مطالبات بزور منوانے کے لئے ڈائرکٹ ایکشن کرنے کا حامی ہے۔ وہ مجلس احرار کے شیخ حسام الدین، جماعت اسلامی کے نصر اﷲ خاں عزیز اور امین احسن اصلاحی، اہل حدیث کے داؤد غزنوی اور جمعیت علمائے اسلام کے عبدالحلیم قاسمی پر مشتمل ہے۔ دوسرا گروہ جو آئینی اور پرامن طریقے پر ایجی ٹیشن جاری رکھنے کا حامی ہے وہ مجلس احرار کے ماسٹر تاج الدین انصاری، جمعیت علماء پاکستان کے مولانا ابوالحسنات اور غلام محمد ترنم، حزب الاحناف کے مولانا محمد ارشد پناہوی، شیعہ پارٹی کے حافظ کفایت حسین اور مظفر علی شمسی اور ’’زمیندار‘‘ کے مالک مولانا اختر علی خاں پر مشتمل ہے۔‘‘
یہ اور اس کے بعد کی پوری تفصیل جو صفحہ ۱۱۴تک پہنچی ہوئی ہے۔ سراسر ایک من گھڑت افسانہ ہے۔ جس میں صداقت کا شائبہ اس سے زیادہ کچھ نہیں ہے کہ اس وقت مجلس عمل میں صرف شیخ حسام الدین صاحب ڈائرکٹ ایکشن کے حامی تھے اور وہ بھی ملک نصراﷲ خاں صاحب عزیز کے سمجھانے سے اپنی رائے بدل چکے تھے۔ ہمیں یہ دیکھ کر سخت افسوس ہوتا ہے کہ سی آئی ڈی کی ایسی غلط رپورٹوں پر ہمارے حکام عالی مقام رائیں قائم فرمایا کرتے ہیں اور یہ رائیں صرف کاغذ کی زینت ہی نہیں بنتیں بلکہ انہی کی بناء پر لوگوں کے قید اور نظر بند کئے جانے کے فیصلے ہوتے ہیں۔
آگے چل کر ص۱۷۴ پر رپورٹ میں لکھا ہے کہ: ’’۲اور۳؍نومبر ۱۹۵۲ء کو گوجرانوالہ میں مجلس عمل کے زیراہتمام ایک پبلک جلسہ ہوا۔ جس میں میاں طفیل محمد، جماعت اسلامی کے ایک نمائندے بھی شریک ہوئے اور اس میں احمدیوں کے معاشرتی اور معاشی مقاطعہ کی تلقین کی گئی۔‘‘ اس کا یہ حصہ بالکل خلاف واقعہ ہے کہ مذکورۂ بالا جلسہ میں جماعت اسلامی کے میاں طفیل محمد شریک ہوئے تھے۔ شریک ہونے والے دراصل جمعیت علمائے اسلام کے مولوی طفیل احمد صاحب تھے۔ جن کو سی آئی ڈی کے رپورٹر نے محض نام کی مشابہت کی بنا پرمیاں طفیل محمد بنادیا۔
پھر صفحہ ۱۷۸ پر راولپنڈی کے واقعات بیان کرتے ہوئے گورنمنٹ کالج کے طالب علم مسٹر مسعود ملک کو ایک کمیونسٹ طالب علم لکھ دیا گیا ہے۔ حالانکہ اس کی کوئی بنیاد غلط سرکاری اطلاعات کے سوا نہیں ہے۔ مسعود ملک کے متعلق راولپنڈی کے سینکڑوں طلبہ جانتے ہیں کہ وہ نہ صرف یہ کہ کمیونسٹ نہیں ہے۔ بلکہ طلبہ کے اس گروہ سے تعلق رکھتا ہے جو کالجوں میں کمیونسٹ