رمضان شریف کا احترام تک بھی نہ فرماتے تھے۔ چنانچہ امرتسر میں رمضان مبارک کے مہینے میں تقریر فرماتے ہوئے پانی کا گلاس چڑھا جانا ایک تاریخی واقعہ ہے۔ جب خود جناب مرزاقادیانی کا یہ حال تھا تو اہل بیت اور امتی تو جو کچھ بھی کریں جائز ہے۔
مولانا محمد علی صاحب ایم۔اے (لاہوری مرزائی)
مولانا محمد علی صاحب جو کبھی ریاضی کے پروفیسر تھے۔ قادیان میں آکر اور مولوی نورالدین صاحب کے درس میں باقاعدہ شامل ہوتے رہنے کے باعث اب مولانا کا لقب حاصل کر چکے تھے۔ پہلے تو ریویو آف ریلیجنز (Review of Religions) کے ایڈیٹر رہے۔ پھر قرآن شریف کا انگریزی ترجمہ شروع کیا۔ ان دنوں وہ مولوی نورالدین صاحب کے درس کے نوٹ اور چند انگریزوں اور مسلمانوں کے جو قرآن کریم کے انگریزی میں ترجمے کئے تھے۔ ان کی اور مختلف قسم کی ڈکشنریوں کی مدد سے ایک علیحدہ کوٹھی میں جو سکول کے پاس تھی۔ ترجمہ میں مصروف تھے۔ مولوی صاحب نے اپنے ترجمہ میں معجزات انبیاء کا جابجا انکار کیا ہے۔ حالانکہ خود مرزاقادیانی بھی تمام انبیاء کے معجزات کے قائل تھے اور ان کے اس قسم کے اشعار بھی موجود ہیں کہ معجزات انبیاء کا جو انکار کرے وہ اشقیاء سے ہے۔ چنانچہ مولوی صاحب نے حضرت ایوب علیہ السلام کے متعلق لکھا ہے کہ: ’’ارکض برجلک‘‘ کے معنی گھوڑے کو ایڑی لگانا ہے۔ یعنی خدا نے حضرت ایوب علیہ السلام کو حکم دیا کہ اپنے گھوڑے کو ایڑی لگاؤ۔ آگے چل کر پانی ملے گا۔ حالانکہ حضرت ایوب علیہ السلام جب اپنے امتحان میں ثابت قدم رہے تو اﷲتالیٰ نے حکم دیا کہ ’’ارکض برجلک‘‘ یعنی اپنی ایڑیاں زمین پر مارو۔ یہاں سے پانی نکلے گا۔ جو ٹھنڈا ہوگا اور پینے اور غسل کے کام آوے گا۔ چنانچہ مولوی صاحب نے یہاں بھی اپنا رنگ نہ چھوڑا۔ حضرت موسیٰ کے عبور دریا کے معجزہ کی نسبت تحریر کرتے ہیں کہ موسیٰ علیہ السلام فن انجینری میں باہر تھے۔ انہیں اسی علم سے معلوم ہوگیا کہ اس جگہ دریا میں پانی کم ہے۔ وہاں سے اپنے ہمرائیوں کو لے کر دریا عبور کر گئے۔ مگر فرعون کو چونکہ اس کا علم نہ تھا۔ اس نے اپنے اور اپنے لشکر کو گہرے پانی میں ڈال دیا اور غرق ہوگیا۔بہ بین تفادت راہ از کجاست تابکجا
مولوی محمد علی صاحب تو ترجمہ میں مصروف رہے اور مرزامحمود احمد قادیانی جو کچھ عرصہ مصر وغیرہ میں گذار آئے تھے۔ جمعہ کو خطبہ دیا کرتے اور چونکہ وہ ریویو آف ریلیجنز کے ایڈیٹر بھی رہ چکے تھے۔ اس لئے انہیں تقریر وتحریر میں خاصی دسترس حاصل ہو چکی تھی۔ اس کے برعکس مولوی