بہت زردار ضرور ہو۔ ایک دن میں نے بھی ان سے مذاق ہی میں کہا کہ نانا جان آپ کو ضعیفوں کا فکر کیوں دامنگیر ہے؟ چندہ کافی آرہا ہے۔ بجائے دارالضفاء کے آپ ناصر آباد یا ناصر گنج کی بنیاد رکھیں اور یہ میری بھی ایک پیشین گوئی ہے کہ آپ اس قطعہ کا نام ان دونوں ناموں میں سے کوئی ایک رکھیں گے اور آپ ہی اس کے واحد مالک ہوںگے۔ چنانچہ بعد میں ایسا ہی ہوا۔
ماسٹر محمد یوسف صاحب (قادیانی) ایڈیٹر نور
ماسٹر صاحب بڑے خوش اخلاق، سنجیدہ مزاج اور صاف گو آدمی تھے۔ میری زیادہ تر نشست وبرخاست ان کے ساتھ ہی تھی۔ صبح وشام اکثر سیر کو اکٹھے ہی جایا کرتے تھے۔ نانا جان اکثر انہیں کہتے کہ یوسف تمہیں سیر کے لئے کوئی اور دوست نہیں ملتا۔ جس کا جواب وہ اکثر یہی دیتے کہ آپ کو یہ برا کیوں محسوس ہوتا ہے۔ آخر سب پوسٹ ماسٹر میں کون سا عیب ہے کہ آپ مجھے اس سے ملنے سے منع کرتے ہیں۔ بہرحال وہ کسی نہ کسی طریقے سے انہیں خاموش کر دیتے۔ ماسٹر صاحب کی پہلی بیوی مولوی نورالدین صاحب کی ایک پروردہ لڑکی تھی۔ میری اہلیہ اور ماسٹر صاحب کی بیوی میں بھی آپس میں خاصی انسیت تھی۔ جب مرحومہ کا آخری وقت قریب تھا تو مرزاقادیانی کی بیوی تشریف لائیں اور کچھ اس انداز سے مرحومہ کو کہا کہ کیوں گھبرا رہی ہو۔ تم ابھی نہیں مرتی۔ میری اہلیہ اور مرحومہ دونوں کو یہ بات خاص طور پر بری محسوس ہوئی۔ چنانچہ چند ہی منٹ کے بعد وہ اس دارفانی سے رخصت ہوگئی۔ میری اہلیہ اس کے بچوں آصف، موسیٰ اور آمنہ کو گھر لے آئی کہ ان کا دل بچوں میں بہلا رہے اور وہ والدہ کی مفارقت کو محسوس نہ کریں۔
مولوی نورالدین صاحب کا زنانہ درس
مولوی صاحب مستورات کو بھی درس قرآن دیا کرتے۔ اس کے بعد وہ لیٹ جاتے اور مستورات ان کی ٹانگیں دباتیں اور ساتھ ہی خاوندوں کی شکایات شروع کر دیتیں۔ اس پر مولوی صاحب ان کے خاوندوں کو بلوا کر اکثر تو اپنے موعظہ دپند سے سمجھاتے کہ رسول کریمؐ نے فرمایا ہے کہ عورتیں تمہاری امانتیں ہیں۔ ان کا خیال رکھو اور کبھی کھبار ڈانٹ ڈپٹ سے بھی کام لیتے۔ چنانچہ ایک دن ماسٹر صاحب کی بھی باری آئی۔ انہیں بلوا کر فرمایا کہ دیکھو میں نے تمہیں اپنی لڑکی دی ہے۔ مگر تم اس کی قدر نہیں کرتے اور اسے طرح طرح کی تکلیفیں دیتے ہو۔ مگر ماسٹر صاحب نے اپنی صاف گوئی سے کام لیا اور کہا کہ حضرت آپ میاں بیوی کے معاملات میں دخل نہ دیا کریں۔ عورتیں اکثر غلط بیانی سے کام لے کر ہم کو آپ سے برا بنواتی ہیں۔ اس سے ہمارے تعلقات اور بھی خراب ہو جاتے ہیں۔ اگر واقعی آپ میری بیوی کو اپنی لڑکی ہی سمجھتے ہیں تو آپ