(۲)’’آنے والا مسیح موعود یہی عاجز ہے۔ اس پر ایمان رکھتا ہوں جیسا کہ میں قرآن شریف پر ایمان رکھتا ہوں۔‘‘
(براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۱۳۰، خزائن ج۲۱ ص۲۹۶)
(۲)’’ممکن اور بالکل ممکن ہے کہ کسی زمانہ میں کوئی ایسا مسیح بھی آجائے جس پر حدیثوں کے بعض ظاہری الفاظ صادق آسکیں۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۹۹، خزائن ج۳ ص۱۹۷)
(۳)’’مجھے اس خدا کی قسم ہے۔ جس نے مجھے بھیجا ہے اور جس پر افتراء کرنا لعنتیوں کا کام ہے کہ اس نے مسیح موعود بنا کر مجھے بھیجا ہے۔‘‘
(ایک غلطی کا ازالہ ص۶، خزائن ج۱۸ ص۲۱۰)
’’ممکن ہے کہ میرے بعد کوئی اور مسیح ابن مریم بھی آوے اور بعض احادیث کی رو سے وہ موعود بھی ہو۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۴۸۸، خزائن ج۳ ص۳۶۲)
مرزاقادیانی کا اپنے تشریعی نبی ہونے کا دعویٰ۔
مرزاقادیانی کا اپنے تشریعی نبی ہونے سے انکار۔
(۱)’’خدا وہی ہے جس نے اپنے رسول یعنی اس عاجز کو ہدایت اور دین حق اور تہذیب اخلاق کے ساتھ بھیجا ہے۔‘‘
(اربعین نمبر۳ ص۳۶، خزائن ج۱۷ ص۴۲۶)
(۱)’’من نیستم رسول دنیا وردہ ام کتاب، نہ ہی میں رسول ہوں اور نہ ہی کوئی الہامی کتاب لایا ہوں۔‘‘
(ایک غلطی کا ازالہ ص۷، خزائن ج۱۸ ص۲۱۱)
’’اور رسول کی تشریح یوں بیان کی کہ: وحسب تصریح قرآن کریم رسول اسی کو کہتے ہیں۔ جس نے احکام وعقائد دین جبرئیل کے ذریعہ سے حاصل کئے ہوں۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۵۳۴، خزائن ج۳ ص۳۸۷)
اور رسول کی حقیقت وماہیت یوں بیان کی کہ: ’’رسول کی حقیقت اور ماہیت میں یہ امر داخل ہے کہ دینی علوم بذریعہ جبرئیل حاصل کرے اور ابھی ثابت ہوچکا کہ وحی رسالت تابقیامت منقطع ہوچکی ہے۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۶۱۴، خزائن ج۳ ص۴۲۲)
(۲)’’مجھے (مرزاغلام احمد قادیانی کو) اپنی وحی پر اسی طرح ایمان ہے جس طرح تورات، انجیل اور قرآن پر۔‘‘
(اربعین نمبر۴ ص۱۹، خزائن ج۱۷ ص۴۵۴)
(۲)’’رسول اور نبی ہوں۔ مگر بغیر کسی جدید شریعت کے۔‘‘
(ایک غلطی کا ازالہ ص۷،خزائن ج۱۸ ص۲۱۱)