اقرار
انکار
حضورؐ کی برکت سے نبوت کا مقام حاصل ہوا۔
قیصرہ ہند برطانیہ کے بابرکت زمانہ میں مسیح کی خو اور طبیعت ملی۔
’’خدا تعالیٰ کی مصلحت اور حکمت نے آنحضرتﷺ کے افاضۂ روحانیہ کا کمال ثابت کرنے کے لئے یہ مرتبہ بخشا کہ آپؐ کے فیض کی برکت سے مجھے نبوت کے مقام تک پہنچایا۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۱۵۰ حاشیہ، خزائن ج۲۲ ص۱۵۴)
’’(قیصرہ ہند ملکہ وکٹوریہ) اس لئے تیرے عہد سلطنت کے سوا اور کوئی بھی عہد سلطنت ایسا نہیں ہے جو مسیح موعود کے ظہور کے لئے موزوں ہو۔ سو خدا نے تیرے نورانی عہد میں آسمان سے ایک نور نازل کیا۔ کیونکہ نور نور کو اپنی طرف کھینچتا… ایسا ہی ہوا کہ ایک کو تیرے بابرکت زمانہ میں عیسیٰ علیہ السلام کی خو اور طبیعت دی گئی۔ اس لئے مسیح کہلایا۔‘‘
(ستارہ قیصرہ ص۶،۷، خزائن ج۱۵ ص۱۱۷)
مرزاقادیانی کا محدث ہونے کا دعویٰ۔
مرزاقادیانی کا دعویٰ محدث سے انکار۔
’’میں نے لوگوں سے سوائے اس کے جو میں نے اپنی کتابوں میں لکھا ہے اور کچھ نہیں کہا کہ میں محدث ہوں اور اﷲتعالیٰ مجھ سے اسی طرح کلام کرتا ہے جس طرح محدثین سے۔‘‘
(حمامتہ البشریٰ ۸۹، خزائن ج۷ ص۲۹۷)
’’اگر خداتعالیٰ سے غیب کی خبریں پانے والا نبی کا نام نہیں رکھتا تو پھر بتلاؤ کس نام سے اسے پکارا جائے۔ اگر کہو اس کا نام محدث رکھنا چاہئے تو میں کہتا ہوں تحدیث کے معنی کسی لغت کی کتاب میں اظہار غیب نہیں ہیں۔‘‘
(ایک غلطی کا ازالہ ص۵، خزائن ج۱۸ ص۲۰۹)
مرزاقادیانی کا دعویٰ مسیح موعود اور مہدی موعود۔
مرزاقادیانی کا دعویٰ کہ وہ مسیح موعود اور مہدی موعود نہیں۔
(۱)’’میں اپنے تئیں مسیح موعود، مہدی موعود سمجھتا ہوں۔‘‘(اربعین نمبر۲ ص۲۸، خزائن ج۱۷ ص۳۷۷)
(۱)میرا یہ دعویٰ نہیں کہ میں وہ مہدی ہوں۔
(براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۱۸۵، خزائن ج۲۱ ص۳۵۶)