ابوبکر ابن ابی شیبہ (بجلی آسمانی ص۴۹) میں ہے۔ ’’اخرج ابن ابی شیبہ عن عائشہؓ عن النبیﷺ فینزل عیسیٰ فیقتل الدجال‘‘ {یعنی عیسیٰ علیہ السلام دجال کو قتل کریں گے۔}
ابن جوزی مشکوٰۃ باب نزول عیسیٰ بن مریم میں ہے۔ ’’یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السلام زمین کی طرف اتریں گے۔ شادی کریں گے اور ان کی اولاد ہوگی اور ۴۵برس رہیں گے۔ پھر فوت ہوںگے اور مدینہ منورہ میں مدفون ہوںگے۔‘‘
ابن حبان اسعاف (اسرامبین برحاشیہ مشارق الانوار مطبوعہ مصر ص۱۲۴) ’’اخرج ابن حبان مرفوعاً ینزل عیسیٰ فیقول امیر المہدی تعال صل بنا فیقول لہ انما بعضکم ائمۃ علیٰ بعض تکرمۃ لہذہ الامۃ‘‘ {یعنی عیسیٰ علیہ السلام جب اتریں گے تو امام مہدی کہیں گے کہ نماز پڑھائیے۔ آپ انکار فرمائیں گے اور کہیں گے کہ بوجہ خصوصیت اس امت کے اسی میں سے امام ہونا چاہئے۔}
دیلمی (کنزالعمال ج۶ ص۱۲۶) میں ہے۔ ’’اخرج دیلمی عن انس قال کان طعام عیسیٰ الباقلا حتی رفعہ‘‘ {یعنی عیسیٰ علیہ السلام کا طعام باقلا تھا اور اسی حالت پر ان کو آسمان پر اٹھالیا گیا۔}
بیہقی (کتاب الاسماء والصفات ص۳۰۱) میں ہے۔ ’’عن ابی ہریرۃؓ قال قال رسول اﷲﷺ کیف انتم اذ ینزل ابن مریم من السماء فیکم وامامکم منکم‘‘ {یعنی تمہارا کیا حال ہوگا؟ جس وقت ابن مریم آسمان سے تم میں اتریں گے اور تمہارا امام تم سے ہوگا۔}
بزاز (بجلی آسمانی ص۴۶) میں ہے۔ ’’اخرج البزاز عن ابن مسعودؓ قال قال رسول اﷲﷺ ینزل عیسیٰ بن مریم مصدقاً لمحمد وعلی ملتہ فیقتل الدجال ثم انما ھو قیام الساعۃ‘‘ {یعنی عیسیٰ علیہ السلام اتریں گے۔ درحالیکہ آنحضرتﷺ کی تصدیق کریں اور آپ کے مذہب پر ہوںگے۔ پس دجال کو قتل کریں گے۔ پھر قیامت قائم ہو جائے گی۔} احمد بن علی ابوالعلی (بجلی آسمانی ص۴۷) میں ہے۔ ’’عن ابی ہریرۃؓ قال قال رسول اﷲﷺ یدرکونہ رجال من امتی عیسیٰ بن مریم‘‘ {یعنی آنحضرتﷺ فرماتے ہیں کہ بہت سے آدمی میری امت کے عیسیٰ علیہ السلام کا زمانہ پائیں گے۔}