ان حوالہ جات مذکورہ بالا کا ماحصل
ناظرین کرام! آپ کو مندرجات بالا سے مندرجہ ذیل امور روز روشن کی طرح واضح ہو گئے ہوں گے۔
۱… یہ کہ انگریز نے سرزمین ہندوستان پر اپنے آخری قدم جمانے اور مضبوط کرنے کے لئے یہ سازش کی تھی کہ اقوام ہند بالخصوص مسلمانوں کو خارجی اور داخلی انتشار میں مبتلا کرنے کی سازشیں کریں۔ تاکہ ان کے اقتدار اور حکومت کو کسی طرح کا خطرہ نہ رہے اور وہ ہر طرح کی من مانی کاروائی کر سکیں۔ ان کے معنی یہ کہ کسی ایسے غدار کی تلاش کرے جو کسی لالچ کی وجہ سے ہمارا آلہ کار بن سکے۔ چنانچہ مرزاقادیانی کا خاندان جو کہ پہلے سے انگریز کا وفادار تھا۔ اس بات کا ذمہ دار بنے گا۔
۲… مرزاقادیانی کو انگریز نے ظلی نبی بنایا تاکہ یہ اپنے پیری مریدی کے اثررسوخ سے بھی ہمارا رابطہ دوام اقتدار مکمل کرے۔
۳… مرزاقادیانی نے اس مقصد انگریز کے لئے جہاد شرعی کو حرام کر دیا اور اس کے مرتکب کو جہنمی وغیرہ قرار دیا۔
۴… مرزاقادیانی نے مسیح موعود بن کر قرآن، حدیث، اجماع میں تغیر وتبدل کرتے ہوئے اپنی اختراعی ونفسیاتی تبلیغ کی۔
۵… مرزاقادیانی نے اپنی تمام عمر مقصد انگریز کے لئے صرف کر دی۔ بلکہ اپنے تمام عقیدت مندان کو اپنی بیعت لینے میں یہ شرط کر دی کہ وہ ظاہری وباطنی طور پر انگریز کے فرمانبردار رہیں اور اس کی تبلیغ کریں۔
۶… مرزاقادیانی نے انگریزی حکومت کو اہل اسلام کے لئے خدا کی رحمت اور نعمت اور برکت جائے پناہ وغیرہ قرار دیا ہے۔ ۷… مرزاقادیانی نے ۱۸۵۷ء میں جو اسلام وکفر کی جنگ تھی جس میں اکابر علمائے کرام مثلاً مولانا فضل الحق خیرآبادی، حافظ محمد نعیم الدین مراد آبادی وغیرہم بھی شامل تھے۔ ان مجاہدین کو چور ڈاکو بداندیش وغیرہ غیرمہذب الفاظ سے موسوم کیا ہے۔ مرزاقادیانی کا خاندان اس جنگ میں انگریز کے ساتھ رہا۔ عملی طور پر پچاس گھوڑسوار دے کر امداد کی مسلمانوں کو پریشان