طرق حدیث کی کثرت و قوت
ان کے علاوہ بھی مختلف صحابہث سے الگ الگ الفاظ میں احادیث منقول ہیں، حتی کہ علماء نے اس کو ’’متواتر‘‘ کہا ہے،’’متواتر‘‘ حدیث کی اقسام میں سب سے مضبوط اور قوی ترین قسم ہے، حتی کہ اس کا منکر کافر ہوجاتا ہے۔
ابن جوزی ؒ نے لکھا ہے کہ وہ صحابہؓ جن سے رسول اللہ ا پر جھوٹ بولنے کی وعید منقول ہے ان کی تعداد ۹۸تک پہنچتی ہے،پھر ابن جوزی ؒ نے ان کے نام بھی شمار کروائے ہیں ، علامہ سیوطی ؒ فرماتے ہیں کہ اس حدیث کو سو سے زائد صحابہ نے بیان کیا ہے ، حافظ ابو بکر اسفرائنیؒ سے منقول ہے کہ پورے ذخیرۂ احادیث میں اسی ایک حدیث کو یہ اعزاز ملا ہے کہ اس کو عشرۂ مبشرہ میں سے ہر صحابی نے بیان کیا ہے۔(ابن جوزی ؒ نے لکھا ہے کہ عشرۂ مبشرہ میں سے حضرت عبد الرحمن بن عوف کی حدیث مجھے نہیں ملی)۔ (الاسرار المرفوعۃ۶۷)
وضع کا حکم شرعی
اس سے پہلے بیان کی گئی احادیث میں جو وعیدیں آئی ہیں ، اور رحمت مجسم کی طرف سے جو غصے اور لعنت کا عتاب سنایا جارہا ہے ان سے اس کا حرام ہونا ، کبیرہ گناہ ہونا صاف معلوم ہورہا ہے ،چنانچہ ان احادیث کی وجہ سے ساری امت کا اس پر اجماع ہے کہ حدیث وضع کرنا حرام ہے ، شریعت مطہرہ میں اس کی بالکل گنجائش نہیں ہے ، اکبر الکبائر میں اس کا شمار ہوتاہے، جب عام لوگوں کے متعلق جھوٹ بولنا بالاتفاق حرام ہے تو اس ذات مقدس کے