ڈالی اس وقت میں نے اپنا سر اوپر اٹھایا تو عرش کے ستونوں پرلا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ لکھا ہوا دیکھا ، پس میں نے جان لیا کہ آپ نے اپنے محبوب ترین بندے کا نام آپ کے ساتھ ملایا ہے ، اللہ تعالی نے فرمایا کہ تم نے سچ کہا ، بلا شبہ وہ تمام مخلوقات میں مجھے زیادہ محبوب ہے ، تم ان کے وسیلے سے دعا کیا کرو ، (چونکہ تم نے ان کے وسیلے سے دعا کی ہے اس لئے ) میںنے تمہیں معاف کردیا ، اور اگر محمد نہ ہوتے تو میں تمہیں بھی پیدا نہ کرتا ۔
تحقیق : یہ روایت موضوع ہے ، شیخ یونس صاحب دامت برکاتہم نے حافظ ذہبیؒ سے نقل کیا ہے کہ یہ حدیث موضوع ہے۔ (الیواقیت الغالیہ ۱؍۱۷۷)
ایک حدیث میں رسول اللہ ا کے ساتھ حضرت فاطمہ ؓ ، حضرت علی ص ، حضرت حسن صکے وسیلے سے دعا کرنا بھی وارد ہوا ہے ، حضرت تھانوی ؒ نے لکھا ہے کہ یہ حدیث موضوع ہے ، پھر لکھا ہے کہ جب یہ پوری روایت موضوع ہے تو پھر’’ بحق محمد‘‘ تک کا صحیح ماننا بھی بلا دلیل ہے ،اور کلمات(یعنی جن کلمات سے آپ کی معافی ہوئی) کی صحیح اور معتبر تفسیر یہ ہے کہ اس سے ربنا ظلمنا انفسناالآیۃ مراد ہے۔( امداد الاحکام ۱؍۲۹۹)
ایک صحابی کا حضور ا سے بدلہ لینے کے لئے کھڑا ہونا
٭معاشر المسلمین ! من کانت لہ من قبلی مظلمۃ فلیقم فلیقتص منی قبل القصاص فی القیامۃ الخ۔
ترجمہ : جب اذاجاء نصر اللہ والفتح پوری سورت نازل ہوئی تو رسول