دعا کرلے اور وہ قبول ہوجائے۔
تحقیق : علامہ ابن باز ؒ اور حافظ زیلعیؒ نے اس کو موضوع کہا ہے۔
(ابن باز، نصب الرایۃ -کتاب الکراھیۃ-)
شادی شدہ کی نماز کی فضیلت
٭رکعـتـان من المـتزوج افـضل مـن سبـعیـن رکـعۃ من الاعزب۔
ترجمہ : شادی شدہ آدمی کی دو رکعتیں غیر شادی شدہ آدمی کی ستر رکعتوں سے افضل ہیں۔
تحقیق : اس روایت میں ایک راوی مجاشع بن عمرو ہے، یحیی بن معینؒ نے اس کو جھوٹا قرار دیا ہے،اور ابن حبانؒ نے کہا ہے کہ یہ موضوع روایتیں بیان کرتا ہے اسی وجہ سے ابن جوزیؒ، البانیؒ اورعلامہ طرابلسیؒ نے اللؤلؤ المرصوع میں اس کو موضوع کہا ہے ، اور بعض علماء نے اس کو منکر اور باطل کہا ہے۔(لسان المیزان -حرف المیم ، من اسمہ مجاشع-؍؍ الفوائد ۱۵۶؍؍ اللؤلؤ المرصوع ۸۹؍؍ التذ کرۃ ۱۲۵؍؍ تنزیہ الشریعۃ ۲؍۲۰۵)
٭رکـعتان من المتأھل خیر من اثنـین و ثمـانیـن رکـعۃ من العزب ۔
ترجمہ : شادی شدہ آدمی کی دو رکعتیں غیر شادی شدہ آدمی کی بیاسی رکعتوں سے