الصلاح نے لکھا ہے کہ یہ حدیث غیر معروف ہے اس کی کوئی سند جس سے یہ فضیلت ثابت ہو نہیں ملی۔ ( التلخیص الحبیر -کتاب الضحایا- ۴؍۳۴۳
٭من ضحی طیبۃ بھا نفسہ محتسبا لاضحیتہ کانت لہ حجابا من النارٍ۔
ترجمہ : جس نے ثواب کی امید کے ساتھ قربانی کی تو وہ قربانی اس کے لئے جہنم سے آڑ بن جائے گی ۔
تحقیق : یہ روا یت موضوع ہے ، اس کا راوی ابو داود کذاب ہے۔
(التلخیص الحبیر -کتاب الضحایا- ۴؍۳۴۳؍؍ السلسلۃ ۵۲۹)
موت وما بعد الموت کا تذکرہ
٭موتوا قبل ان تموتوا ۔۔۔۔۔۔موت آنے سے پہلے ہی مرجائو۔
تحقیق : علماء نے تصریح کی ہے یہ روایت ثابت نہیں ہے۔
( المقاصد ۴۳۶؍؍ الاسرار ۳۴۸؍؍ کشف الخفاء ۲/۳۴۶)
٭الموت جسر یوصل الحبیب الی الحبیب۔
ترجمہ : موت ایک پل ہے جو محبوب کو محبوب سے ملاتا ہے ۔
تحقیق : اس کی نسبت رسول اللہ اﷺکی طرف کرنا بے اصل ہے، تفسیر مظہری اور تذکرۃ الموتی للقرطبی میں اس کلام کی نسبت حبان بن اسود کی طرف کی گئی ہے جس سے